اسٹالن نے 37سیاسی جماعتوں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان تعصب اور مذہبی بالادستی کے خطرات میں ہے

,

   

چینائی۔ ڈی ایم کے صدر اور چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے چہارشنبہ کے روز کانگریس کے بشمول اپنی روایتی حریف اے ائی اے ڈی ایم کے‘ راشٹریہ جنتا دل‘ دائیں بازو جماعتوں اور ترنمول کانگریس کے 37سیاسی جماعتوں کوتحریر روانہ کرتے ہوئے مظلوم عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے کل ہند فیڈریشن برائے سماجی انصاف میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

بی جے پی کو چھوڑ کر تمام اہم جماعتوں کو تحریر روانہ کرتے ہوئے اسٹالن نے کہاکہ ”ہماری منفرد‘ متنوع‘ کثیر ثقافتی فیڈریشن تعصب اور مذہبی بلادستی کے خطرے میں ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ان طاقتوں سے اسی وقت مقابلہ ممکن ہے جب‘ مساوات‘عزت نفس اور سماجی انصاف رکھنے والے تمام لوگ اکٹھے ہوں۔اس لئے یہ سیاسی فائدے کا سوال نہیں ہے۔ اس ملک کے بانیوں نے جس کو ذہن میں رکھ کر اس ملک کا قیام عمل میں لایاتھا اس کی جمہوری ملک کی تکثیری شناخت کو دوبارہ قائم کرنا ہے“۔

مذکورہ ڈی ایم کے سربراہ نے یاد دلاتے ہوئے کہاکہ انہوں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر مجوزہ ”کل ہند فیڈریشن برائے سماجی انصاف“ کی لانچ کا اعلان کیاتھا تاکہ تمام قائدین‘ سیول سوسائٹی کے ممبران‘ ایک ذہنیت کے افراد اور تنظیموں کے لئے ایک ’مشترکہ پلیٹ فارم‘ قائم کیاجاسکے تاکہ قومی سطح پر وفاقیت او رسماجی اصولوں کو حاصل کرنے کی کوشش کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ سماجی انصاف ایک آسان نظیریہ”ہر چیز ہر ایک کے لئے“ ہے۔ اس میں یہ مانا جاتا ہے کہ ہر کوئی معاشی‘ سیاسی او رسماجی حقوق او ر مواقعوں کا مساوی حقدار ہے۔

انہوں نے کہاکہ مواقع کی اس برابری کو یقینی بناکرہی ہم مساوات پر مبنی معاشرے کی تعمیرکرسکتے ہیں جس کا تصورائین بنانے والوں نے کیاہے۔

تاملناڈو میں ”تھنتھائی پریار کے لئے ہوئے انقلاب کے بارے میں ہر ذرے بات کرتا ہے‘جنھوں نے لوگوں کے دلوں میں سماج انصاف کی لو جلائی تھی“۔

ڈی ایم کے کی ایک پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ دعوت نامہ سونیا گاندھی(کانگریس)‘ او پینارسلم(اے ائی اے ڈی ایم کے)‘ لالو پرساد یادو(آر جے ڈی)‘ فاروق عبداللہ (نیشنل کانفرنس)‘ شرد پوار(این سی پی)‘ڈی راجہ(سی پی ائی)‘ ستیار رام یچوری(سی پی ائی ایم)‘ ایچ ڈی دیو ی گوڑا(جے ڈی سکیولر)‘این چندرا بابو نائیڈو(ٹی ڈی پی)‘ نوین پٹنائیک(بی جے ڈی)‘ ممتا بنرجی(ٹی ایم سی)‘ محبوبہ مفتی(جے اینڈ کے پی ڈی پی) اورادھوٹھاکرے (شیوسینا) کو دیاگیاہے۔

اروند کجریوال(اے اے پی)‘ کے چندرشیکھر راؤ(ٹی آر ایس)‘ جگن موہن ریڈی(وائی ایس آر سی)‘ہیمنت سورین (جے ایم ایم)‘ این رنگاسوامی(این آر کانگریس)‘ لالن سنگھ (جے ڈی۔ یو)‘ اکھیلیش یادو(ایس پی)‘ مایاوتی (بہوجن سماج پارٹی)‘ پوان کلیان (جنا سینا)‘ ویلپن نائیر(اے ائی ایف بی)‘

اسدالدین اویسی (اے ائی ایم ائی ایم)‘ کے ایم قادر محی الدین (اے ائی یو ایم ایل)ان لوگوں میں شامل ہیں جنھیں شامل ہونے کی درخواست کی گئی ہے۔رینوجوگی(جنتا کانگریس)‘ امریندر سنگھ(پنجاب لوک کانگریس)‘ سکھبیر سنگھ بادل(ایس اے ڈی)‘

چراگ پسوان(لوک جن سکتی فکشن)‘ راج ٹھاکری (ایم این ایس)‘ اوم پرکاش چوٹالا(ائی این ایل ڈی) کو بھی مدعو کیاگیاہے۔

کیرالا کانگریس(ایم)‘ اورتاملناڈو کی پارٹیاں‘ ایم ڈی ایم کے‘ پی ایم کے‘ وی سی کے‘ ایم ایم کے اورکے ایم ڈی کے پر بھی فیڈریشن میں شامل ہونے کے لئے زوردیاگیاہے۔