افسانوی کلاسیکل موسیقی کار استاد غلام مصطفےٰ خان کا 89سال کی عمر میں انتقال

,

   

ممبئی۔ افسانوی ہندوستانی کلاسیکل موسیقی کار اور پدما ویبھوشن ایوارڈ یافتہ استاد غلام مصطفےٰ خان اتوارکی دوپہر اپنے گھر میں انتقال کرگئے۔

ان کی عمر89سال تھی۔ خان کی بہو نمرتا گپتا نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ بندرا میں اپنے مکان پر 12:37بجے سینئرموسیقی کار نے آخری سانس لی تھی۔ نمرتا نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”آج صبح وہ ٹھیک تھے۔

ہمارے پر گھر میں 24 گھنٹوں کے لئے نرس رکھی گئی ہے۔ ان کے مساج کے دوران انہوں نے قئے کی میں فوری دوڑ کر گئی ان کی آنکھیں بند ہوگئی اورسانسیں بھی آہستہ آہستہ بند ہوگئیں۔ میں نے ڈاکٹر س سے رابط کرنے کی کوشش کی جب تک وہ لوگ ائے تب تک پہلے سے یہ فوت ہوگئے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ خان کی اچانک موت سے فیملی کے لوگ کافی غمگین ہیں کیونکہ وہ روبصحت ہورہے تھے۔ مارچ3کو مذکورہ موسیقی کار 90سال کے ہونے والے تھے۔ سال2019میں خان برین اسٹورک کا شکار ہوئے تھے اور ان کے جسم کا دائیں حصہ مفلوج ہوگیاتھا۔

نمرتا نے خان کے انتقال کی خبر فیس بک پر شیئر کی ہے۔
انہوں نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیاکہ ”بہت بھاری دل سے میں یہ اطلا ع دے رہی ہوں کہ میرے سسر ہماری فیملی کے پلر اور ہماری قوم کے افسانوی‘ پدما ویبھوشن استاد غلام مصطفےٰ خان صاحب کچھ دیر قبل انتقال کر گئے ہیں“۔

اتوار کی شام کوہی خان کی تدفین سنتا کروز کے قبرستان میں انجام پائی ہے۔ اترپردیش کے بدائیون میں 3مارچ1931کو جنم لینے والے خان چار بھائیوں اور تین بہنوں میں گھر کے سب سے بڑے بیٹے تھے۔

ان کے والد استاد وارث حسین خان شہنائی نواز استاد عنایت حسین خان نے بیٹے تھے‘ وہیں ان کی والدہ صابری بیگم استاد عنایت حسین خان کی بیٹی تھیں‘ جنھوں نے رام پور ساسوان گھرانہ برائے موسیقی کی بنیاد کاسہرا جن کے سر جاتا ہے۔

خان نے ابتداء میں موسیقی کی تربیت اپنے والد سے حاصل کی اور بعد میں اپنے چچا زاد بھائی استاد ناصر حسین خان سے اس کا سبق پڑھا۔ سال1991میں انہیں پدما شری ایوارڈ سے نوازا گیا جس کے بعد 2006میں پدما بھوشن اور2018میں پدما ویبھوشن کے اعزاز سے نوازا گیاتھا۔

سال2003میں انہیں سنگیت ناٹک اکیڈیمی ایوارڈ سے بھی نوازا گیاتھا۔ جیسے ہی خان کے انتقال کی خبر پھیلی افسانوی گلوکارہ لتا منگیشر اور موسیقی کار اے آر رحمن نے ماہر موسیقی کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ خراج عقید پیش کیاہے۔

لتا دیدی نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا

رحمن نے مرحوم کو ”میٹھا استاد“ قراردیا ہے

استاد امجد علی خان نے بھی گہرے رنج وغم کا اظہار کیاہے