افغانستان میں یکے بعد دیگرے دھماکے ، 25 سے زائد ہلاک

,

   

کابل۔12 مئی (سیاست ڈاٹ کام)افغانستان کے دارالحکومت کابل کے زچگی خانہ اور ننگرہار میں پولیس کمانڈر کے جنازے پر خود کش حملے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 25 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے ایک زچہ و بچہ اسپتال پر مسلح افراد نے حملہ کردیا، حملہ آور اسپتال کے عقب میں واقع گیسٹ ہاوئس میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم ناکامی کی صورت میں بارودی مواد کو دھماکے سے اْڑا کر اندھا دھند فائرنگ کردی، حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار، 4 خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگیا جب کہ 4 افراد زخمی ہیں۔دوسری جانب ننگر ہار میں دل کے دورے کے سبب ہلاک ہونے والے پولیس کمانڈر شیخ اکرم کی نماز جنازہ کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کنڑ کا ضلعی اسپتال میتوں اور زخمیوں سے بھر گیا ہے۔قبل ازیں صوبے بلخ میں افغان فضائیہ کے حملے میں 11 جنگجووئں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بمباری میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر معصوم شہری تھے جس پر افغان وزارت دفاع نے تحقیقات کرانے کا بھی اعلان کیا تھا۔ کابل میں ہونے والے دھماکے بلخ کارروائی کا ردعمل بھی ہوسکتے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق افغان سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور اسپتال کے ذریعے اس کے پیچھے موجود گیسٹ ہاوئس میں داخل ہونا چاہتے تھے۔سیکیورٹی حکام کا مزید کہنا ہے کہ اسپتال کے قریب موجود مذکورہ گیسٹ ہاوئس میں غیر ملکی موجود تھے۔ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ ایک خاتون سمیت 3 زخمی شہریوں کو ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق افغان فورسز نے اسپتال سے 40 سے زائد افراد کو باہر نکال لیا ہے، جبکہ اسپتال کو کلیئر کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ادھر افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان کابل کے اس اسپتال پر حملے میں ملوث نہیں ہیں۔دوسری جانب افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں ایک جنازے کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ننگر ہار کے گورنر کے ترجمان کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے جنازے کے دوران دھماکا کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔