افغانیوں نے ’اللہ اکبر‘ کے نعروں کے ساتھ دستوں کے ساتھ حمایت دیکھائی

,

   

نئی دہلی۔ مخالف طالبان نعروں کی شروعات ہیرات صوبہ سے لوگوں نے کی تھی جس کی گنجان اب افغان کی درالحکومت کابل‘ کھوسٹ‘ نانگرہار اورکونار صوبوں تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں سڑکوں پر لاکھوں لوگ نے اتر کر افغان دہشت کی مخالفت اور افغان قومی دفاع او رسکیورٹی دستوں (اے این ڈی ایس ایف) کی حمایت میں ”اللہ اکبر“ کے نعرے لگائے ہیں۔

طالبان کی مخالفت میں نعرے لگانے والوں میں نائب صدر امیر اللہ صالح بھی موجود تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں کابل کی سڑکوں پر لوگوں نے احتجاج کیا‘ سینکڑوں دیگر بشمول خواتین او ربچے بھی اس میں شامل تھے‘ جہاں پر لوگوں نے گھروں کی چھتوں پر سے نعرے لگائے اورباقی لوگوں نے مساجد کے لاؤڈاسپیکرس کاطالبان کے خلاف نعروں کے لئے استعمال کیاہے۔

طالبان کی مخالفت اور اے این ڈی ایس ایف کی حمایت میں ایسٹرن افغانسان کے کونار نانگراہار صوبوں اور ساوتھ ویسٹرن افغانستان کے کھوسٹ میں لوگوں کو ”اللہ اکبر“ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا او رسنا گیاہے۔

منگل کے روز صدر اشرف غنی نے کہاکہ نعروں سے صاف ظاہر ہے کہ کون مقدس دعوت کا احترام کررہا ہے اور اللہ کے احکامات کوپورا کررہا ہے۔انہوں نے بے گناہوں افغانیوں کا خون بہانے کا بھی طالبان پر الزام عائد کیاہے۔

پہلے نائب صدر امراللہ صالح بھی کابل میں ”اللہ اکبر“ کے نعرے لگانے والوں میں شامل تھے۔

کابل کے ایک مقامی نے کہاکہ”افغان قوم کی آواز کی عکاسی یہ نعرہ کرتا ہے‘ قتل عام اورہیجان انگیز حالات پیدا کرنے کے لئے نہیں بلکہ ملک میں امن وسلامتی کی حمایت میں اس قسم کے نعرے لگانے کی ضرورت ہے‘“۔

افعانستان کے دیگر علاقوں بشمول نانگراہا‘ بادکشاہان اور تاکھیر صوبوں میں بھی لوگوں نے سکیورٹی دستوں سے اپنی حمایت کا اظہارکرنے کے لئے نعرے لگائے ہیں