اقتدار کی شراکت کیلئے شیوسینا کا بی جے پی سے تحریری تیقن کیلئے اصرار

   

ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کو تشکیل حکومت کیلئے ’ متبادل انتظامات ‘ پر غور کرنا چاہئے ۔ سینئر کانگریس لیڈر وجئے ودیتی وار کا مشورہ
ممبئی 26 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام )شیوسینا سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے آج اپنی حلیف بی جے پی سے یہ تحریری تیقن طلب کیا ہے کہ وہ ( بی جے پی ) اقتدار کی مساوی شراکت کے فارمولے پر عمل کریگی ۔ ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹرا میں اتحادی حکومت کی تشکیل کے ادعا پر تبادلہ خیال سے قبل یہ مطالبہ کیا ہے ۔ پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے یہ بات بتائی ۔ شیوسینا کے نومنتخب ارکان اسمبلی کا ٹھاکرے کی قیامگاہ پر اجلاس منعقد ہوا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اُدھو ٹھاکرے کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے کو آئندہ حکومت میں چیف منسٹر بنایا جائے ۔ ٹھاکرے نے بھی کہا تھا کہ انہوں نے تمام امکانات برقرار رکھے ہیں تاہم ابھی وہ ان کا جائزہ لینا نہیں چاہتے کیونکہ بی جے پی اور شیوسینا کے تعلقات ہندوتوا نظریات کے تحت ایک دوسرے سے ملتے ہوئے ہیں۔ ارکان اسمبلی نے ٹھاکرے سے ملاقات میں انہیں اختیار دیا ہے کہ وہ آئندہ حکومت کی تشکیل کے سلسلہ میں تمام فیصلے کرسکتے ہیں۔ تحریری تیقن کا جو مطالبہ ہے اسے شیوسینا کی جانب سے دباؤ بنانے کی حکمت عملی سے تعبیر کیا جارہا ہے کیونکہ انتخابات میں بی جے پی کو اس بار صرف 105 نشستیں ہی حاصل ہوئی ہیں ۔ اسے سابق کی بہ نسبت 17 نشستوں کا نقصان ہوا ہے ۔

سیاسی مبصرین کے بموجب بی جے پی کے ناقص مظاہرہ کی وجہ سے ہی شیوسینا کے موقف میںسختی پیدا ہوئی ہے حالانکہ شیوسینا کی نشستوں کی تعداد میں بھی اس بار کٹوتی ہوئی ہے ۔ اس دوران مہاراشٹرا کانگریس کے ایک لیڈر نے شیوسینا پر زور دیا ہے کہ وہ تشکیل حکومت کیلئے متبادل انتظامات پر غور کرے ۔ کانگریس لیڈر وجئے ودیتی وار نے مزید کہا کہ حالانکہ ریاست میں عوام کی رائے یہی تھی کہ کانگریس اپوزیشن میں بیٹھے تاہم پارٹی کو بی جے پی کو اقتدار سے روکنے کیلئے دوسری جماعتوں سے اتحاد کرنا چاہئے ۔ ودیتی وار سابق اسمبلی میں قائد اپوزیشن تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنے کو کہا ہے تاہم بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے ہمیں اتحاد کرنا چاہئے ۔ شیوسینا کو آگے آنا چاہئے ۔شیوسینا کو ایک متبادل انتظام کیلئے پہل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بحیثیت مجموعی عوام کا فیصلہ بی جے پی کے خلاف تھا ۔ ودیتی وار نے تاہم کہا کہ کانگریس نے ابھی تک شیوسینا کے ساتھ کسی طرح کے مذاکرات کا آغاز نہیں کیا ہے ۔ کانگریس قائد نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ شیوسینا اقتدار میں حصہ داری کیلئے بی جے پی سے بات چیت میں مصروف ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر چیف منسٹر کا عہدہ چاہتی ہے ۔ کانگریس نے پارٹی کی جانب سے تاہم اس سلسلہ میں اپنے موقف کی وضاحت نہیں کی ہے ۔