اقوام متحدہ میں پھر ایک مرتبہ کشمیر مسلئے پر ہندوستان کے خلاف پاکستان کی کوشش کامیاب ہوگی یا ناکام؟۔

,

   

نئی دہلی۔ حکومت نے سینئر سفیر اجئے بساریہ کی قیادت میں ایک ٹیم جنیوا روانہ کی ہے تاکہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ہندوستان کی موجودگی کو مضبوط کرے تاکہ کشمیر کے متعلق ہندوستان کے فیصلے کے

خلاف پاکستان کی جانب سے کی جانے والی ایک ا ور کوشش کو روک سکے۔ پاکستان نے اپنے بڑی ماہرین سابق خارکی سکریٹری تہمینہ جانجوا اور خارجی وزیر شاہ محمودقریشی کو روانہ کیاہے جو 42ویں انسانی حقوق اجلاس سے خطاب کریں گے۔

درایں اثناء خارجی وزیر ایس جئے شنکر کے بروسلیس میں ایک انٹرویوکے دوران کہاہے کہ آنے والے دنوں میں جموں او رکشمیرمیں حالات میں نرمی لائی جائے گی۔

انہوں نے با ت چیت کی ائیڈیا کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ”دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھنا اور بات چیت کرنا“ پاکستان کے ساتھ ممکن نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں 16اگست کو ذلت اٹھانے کے بعد پاکستان ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستان پر مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیت اور نیوکلیئر تبادلہ کے خدشات کا ہتھوڑا مارے گا۔

ایچ آر سی میں پاکستان نے کشمیر پر خصوصی اجلاس بلایاتھا مگر وہ اجلاس کو ضروری قراردینے کے لئے حاصل ہونے والے 16ووٹوں میں ناکام رہا ہے۔

اس کے بعد اب صرف دو مواقع بچ گئے ہیں یاتو وہ کشمیر پر تبادلہ خیال کے لئے خصوصی اجلاس طلب کرے یا پھر ہندوستان کے خلاف قرارداد اگے بڑھائے۔

ستمبر9سے 27سے ایچ آر سی اجلاس جاری رہے گااور ہندوستان وپاکستان کے سامنے بہت ساری کاروائیاں ہوں گی۔ پاکستان کے پاس19ستمبر تک نوٹس دینے کا وقت ہے۔ پ

یر کے روزای یو پارلیمنٹ نے کشمیر پر تبادلہ خیال کے لئے وقت مقرر کیاہے۔

پاکستان ہر ممکن کوشش کررہا ہے کہ جموں او رکشمیر کے مسلئے پر ہندوستان کو عالمی عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرے مگر ہر جگہ ذلت اور رسوائی پاکستان کامقدر بن گئی ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ضمن میں پاکستان کااگلا قدم کیاہوگا