اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ چھڑنے کا دیا انتباہ

,

   

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ بحرہ احمر میں بھی حالات قابل تشویش ہیں۔
اقوام متحدہ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹنیو گیوٹریس نے غزہ میں جنگ چھڑنے کے خدشات کا انتباہ دیاہے۔

انہوں نے مشرقی وسطی پر سلامتی کونسل کی ایک اعلی سطحی کھلی بحث سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں جنگ اوربدحالی بہت آگے بڑھ رہی ہے۔

زنہو ا نیوزایجنسی کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ ”ہم مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارہ میں خطرناک پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔

جہاں ڈرامائی انداز میں ہلاکتوں میں اضافہ کشیدگی کے چارٹ سے دور ہے۔انہوں نے اشارہ دیاکہ روزانہ درجنوں فلسطینی گرفتار کئے جارہے ہیں۔

اکٹوبر7کے بعد سے 6ہزار سے زائد فلسطینی زیر حراست ہیں اور کئی کو ساتھ ہی رہا کردیاگیا ہے۔

بازآبادکاروں کا تشدد ایک اوربڑی تشویش ہے۔۔ فلسطینیوں کے اپنے مکانات اوردیگر ڈھانچوں کا انہدام اورضبطی اورجاری ہے۔انہوں نے کہاکہ فلسطین کی معیشت بحران میں ہے۔

فلسطینیوں کے ٹیکس آمدنی کے ایک بڑے حصہ پر اسرائیل قابض ہوگیاہے‘اکٹوبر 7سے اسرائیل میں تمام کے قریب فلسطینی ورکرس کے داخلے پر امتناع جاری ہے اور مغربی کنارہ کے اطراف واکناف میں حمل نقل پر امتناع یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو بے روزگاری اور غربت میں اضافہ کررہی ہیں گویٹرس نے متنبہ کیاکہ وسیع تر علاقائی کشیدگی کے خطرات اب حقیقت بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی لبنانی سرحد پر روزانہ فائرینگ کے تبادلے‘ بشمول شہری علاقو ں پر حملے‘ چھ اسرائیلی اور 25لبنانی شہری مارے گئے ہیں اوردونوں جانب سے سینکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ بحرہ احمر میں بھی حالات قابل تشویش ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حوثیوں کے حملوں سے عالمی تجارت متاثر ہورہی ہے جبکہ امریکہ او ربرطانیہ کے جہازوں کونشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔