اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ادارے کی ہندوستان پرشدید تنقید‘ خارجی وزرات کا پلٹ وار

,

   

جنیوا۔اقوام متحدہ کے مذکورہ انسانی حقوق سربراہ نے جمعرات کے ترمیم شدہ شہریت قانون اور دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران ”پولیس کی عدم کاروائی“ پر مشتمل رپورٹس پر ”گہری تشویش“ کے ساتھ آواز اٹھائی ہے۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق کے متعلق ہونے والے ڈیولپمنٹ کی جنیوا میں جاری 43ویں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں جانکاری دیتی ہوئے مائیکل بچالیتالسو نے جموں او رکشمیر کے حالات پر بھی بات کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہندوستان تمام کمیونٹیوں سے تعلق رکھنے والی بڑی تعداد نہایت پرامن انداز میں وہاں پر مذکورہ قانون کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں اور ملک کے قدیم سکیولراقدار کی حمایت کررہے ہیں“۔

چیلین کے سابق صدر نے کہاکہ ”دیگر گروپس کی جانب سے مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کو روکنے میں پولیس کی عدم کاروائی پر مشتمل جانکاری میرے لئے قابل تشویش ہے“۔

اس کا جواب دیتے ہوئے ہندوستان کے نمائندے نے کہاکہ ”ہم کونسل کی جانب سے بہترین تعلقات بنائے جانے پر حوصلہ افزائی او رستائش کرتے ہیں جو آزادیوں اور حقوق کی ضمانت پر مشتمل ہے اور ایک عظیم جمہوریت جیسے ہندوستان میں اس کی کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل حفاظت کی جاتی ہے“

۔مذکورہ این ای اے کے ترجمان روایش کمار نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں زمین پر کام کررہے ہیں تاکہ فسادات کو روک سکیں اور لوگوں میں اعتماد بحال کرتے ہوئے حالات کو نارمل کرسکیں۔

کمار نے کہاکہ ”وزیراعظم نے برسرعام امن او ربھائی چارے کی اپیل کی ہے۔ ہم زوردینا چاہیں گے کہ ایسے حساس وقت میں کوئی غیر ذمہ دارانہ تبصرہ نہ کریں“