امریکہ اسرائیل کو ’’درکار‘‘ ہتھیار دینے راضی نہیں : فوجی جنرل

   

نیویارک: اعلیٰ امریکی فوجی جنرل نے جمعرات کو کہا کہ واشنگٹن نے اسرائیل کو وہ تمام ہتھیار فراہم نہیں کیے جن کی اس نے درخواست کی تھی جس کی ایک وجہ یہ تھی کہ امریکہ اِس وقت اس پر آمادہ نہیں تھا۔اسرائیلی وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ اس ہفتے کے شروع میں واشنگٹن میں تھے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ہتھیاروں کی صلاحیتوں کی ایک فہرست پیش کی جو ان کا ملک امریکہ سے لینے کا خواہشمند ہے کیونکہ وہ حماس کو ختم کرنے کی کوششوں کی مہم ایک ماہ سے جاری رکھے ہوئے ہے۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل سی کیو براؤن نے صحافیوں کو بتایا کہ حماس کو ختم کرنا اسرائیل کیلئے ایک چیلنج ہوگا۔جہاں تک ہتھیاروں کا تعلق ہے تو اسرائیل کو وہ سب کچھ فراہم نہیں کیا گیا جو وہ چاہتا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ ہم یا تو فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ دوسری وجہ یہ تھی کہ امریکہ ان میں سے کچھ دیگر صلاحیتیں فراہم کرنے کیلئے تیار نہیں تھا۔ ابھی نہیں۔امریکہ اور اسرائیل کے درمیان حالیہ ہفتوں میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوئی جب واشنگٹن نے اسرائیل سے شہریوں کی ہلاکتوں کے معاملہ میں مزید احتیاط برتنے کا مطالبہ کیا۔بائیڈن انتظامیہ نے مصر کی سرحد سے متصل ایک چھوٹے سے قصبے رفح پر اسرائیلی حملے پر اپنے اعتراضات کے بارے میں بھی عوام کو بتایا ہے جہاں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزیں ہیں۔ امریکی حکام نے کہا ہیکہ اس سے بہتر متبادل راستے ہیں جنہیں اسرائیل اپنا سکتا ہے جس سے حماس کو کمزور کرنے یا اس کی قیادت کے تعاقب کا وہی مقصد حاصل ہو گا۔براؤن نے کہا کہ اسرائیل نے شہریوں کے تحفظ کیلئے اسرائیلی منصوبے کے بارے میں وسیع تفصیلات فراہم کی تھیں۔