امریکہ خفیہ ایجنسی کے 130عہدیداروں سے قرنطین کااستفسار

,

   

واشنگٹن۔امریکی صدر اور وائٹ ہاوز کی حفاظت پر مامور خفیہ خدمات کے 130سے زائد عہدیداروں کو کیاگیاہے کہ وہ ائیسولیٹ یا پھر قرنطین ہوجائیں کیونکہ انہیں جانچ میں مثبت پایاگیا ہے اور ساتھ کام کرنے والے متاثرہ لوگوں سے ان کے قریب کے تعلقات ہیں‘ واشنگٹن پوسٹ نے ایجنسی کے عملے کوقریب سے جاننے والے تین لوگوں کے حوالے سے یہ خبر دی ہے

ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم
ایسا ماناجارہاہے کہ خفیہ ایجنسی کے عہدیداروں کے اندر کرونا وائرس کے وباء کے پھیلنے کی وجہہ سے 3نومبر کو ہوئے انتخابات سے ہفتوں قبل صدر ٹرمپ کی جانب سے منعقدہ ڈونالڈ ٹرمپ مہم ریالیاں ہوسکتی ہیں‘

یہ ان لوگوں کے بموجب لگائے جانے والا گمان ہے جو اس رپورٹ میں دیگر لوگوں سے اس شرط پر بات کی ہے کہ حالات کے خلاصہ میں ان کے نام کو پوشیدہ رکھا جائے۔

مذکورہ واشنگٹن پوسٹ میں خبر دی گئی ہے کہ ایجنسی کی اہم سکیورٹی ٹیم کا دس فیصد حصہ کرونا وائرس کی وجہہ سے ایک بازو کردیاگیاہے۔

جملہ ایک انداز ہ کے مطابق 300خفیہ خدمات کے عہدیداران او رایجنٹس مار چ سے یا تو ائسولیٹ ہیں یا پھر قرنطین میں ہیں کیونکہ حالات سے واقف دو لوگوں کاکہنا ہے کہ یہ لوگ اپنے ساتھیوں یا متاثرہ لوگوں کی وجہہ سے قرنطین میں ہیں۔

دنیا میں سب سے زیادہ متاثر امریکہ ہے اور جمعہ کے روز 177,000نئے معاملات کی جانکاری دی گئی ہے۔ انتخابی مہم کے وجہہ سے وائٹ ہاوز کے عہدیداران اور ٹرمپ کے ساتھ مہم چلانے والوں کی بڑی تعداد حال ہی میں بیمارہوئی ہے۔

بیمار پڑنے والوں میں وائٹ ہاوز کے چیف آف اسٹاف مارک میڈوس اور بیرونی سیاسی مشیر کورے لاؤنڈوسکی اور ڈیوڈ بوسی ہیں۔ اس

کے علاوہ ریپبلکن قومی کمیٹی کے کم سے کم اٹھ ملازمین بشمول چیف آف اسٹاف ریچرڈ والٹرس وائرس کی زد میں ائے۔اس میں سے ملک بھر میں کام کرنے والے فیلڈ افیسر ہیں۔

وائٹ ہاوز کے ترجمان نے جوڈ ڈیری نے کہاکہ ”ہر معاملے کو ہم باریکی سے دیکھ رہے ہیں۔ خفیہ ایجنسی کے ایک ترجمان نے متاثرہ عہدیداروں کی تعداد بتانے سے انکار کیا