امریکی سینٹ نے کویڈ19نفرت انگیز جرائم ایکٹ کو دی منظوری

,

   

واشنگٹن ڈی سی۔ مذکور ہ سینٹ نے جمعرات کے روز(مقامی وقت کے مطابق) نفرت انگیز جرائم ایکٹ کو منظوری دی ہے یہ وہ ایک بل ہے جس کا مقصد خصوصی طور پر امریکہ میں ایشیائی کمیونٹیوں کو نشانہ بنانے والے تشدد کا خاتمہ ہے۔ سی این این کی خبر ہے کہ 94-1ووٹ ڈالے گئے۔

مخالفت میں ایک ہی ووٹ ڈالا گیا وہ میسوری رپبلکن سین جوش ہاوالی کا تھا۔ اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ مذکورہ بل میں اس بات کی بھی ہدایت جسٹس اور ہیلتھ اور ہیومن سرویس کے محکموں کو دی گئی ہے کہ وہ وباء کے دوران نفرت انگیز جرائم پر شعور بیداری کے قواعد جاری کریں‘ اوراداروں کے ساتھ کام کریں تاکہ اس کی ان لائن رپورٹنگ کی جاسکے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی دستخط کے بعد قانون بننے سے قبل یہ ایوان کوجائے گا۔

مذکورہ بل کو نیویارک ڈیموکرٹیک ریپ گریس مینگ اور ہوائی ڈیموکرٹیک سین مازی ہیرونونے اسپانسرکیاہے جس کو اسو قت تقویت ملی تھی جب 16مارچ کو اٹلانٹا میں چھ ایشیائی عورتوں کو گولی مارے گئی تھی جس کے بعد پچھلے سال مخالف اشیائی تشدد میں اضافہ کی طرف متوجہ کیا تھا۔

سینٹ اکثریتی لیڈر چوک ساہو میر نے کہاکہ مذکورہ بل ”سینٹ کے اہم مسائل کے حل پر کام کرنے کا‘’یہ”ثبوت“ ہے۔

ابتداء میں بعض رپبلکن قانون کے متعلق شکوک شبہات رکھتے تھے کیونکہ کویڈ19نفرت انگیز ایکٹ کا نام اس کو دیاگیاہے مگر جی او پی سین سوسین کولین اور دیگرنے ہیرانواس کی حمایت میں معاہدہ کرلیا۔