امریکی وزیرخارجہ کا دورہ ہند ، انسانی حقوق زیر بحث

   

واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ ہندوستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ ہندوستان ی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد وہاں سلامتی کی صورتحال اور ہندوستان میں انسانی حقوق سے منسلک معاملات پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انٹونی بلنکن کے ساتھ مذاکرات میں ہندوستان ی حکام افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال اور دہشت گردی کی مالی معاونت نیز دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے سے روکنے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالنے پر بھی توجہ دیں گے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ہندوستان کے دو روزہ دورے پر منگل کے روز دارالحکومت نئی دہلی پہنچ رہے ہیں۔ صدر جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا یہ اولین دورہ ہے۔ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات نیز خطے اور بالخصوص افغانستان میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کے مد نظر بلنکن کا یہ دورہ کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس وقت دونوں ملکوں کے چین کے ساتھ تعلقات بھی نسبتاً خراب ہیں۔ ایسے میں چین کی توسیع پسندانہ سوچ اور پالیسیوں پر دونوں ملکوں کے ممکنہ مشترکہ لائحہ عمل پر بھی نگاہیں ہیں۔ہندوستان ی وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق بلنکن وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے علاوہ اپنے ہم منصب ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے ساتھ اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ہندوستان کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلنکن کا یہ دورہ نئی دہلی کے لیے ’خصوصی اہمیت‘ کا حامل ہے۔ بلنکن اور ہندوستان ی حکام باہمی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے علاوہ علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کریں گے۔افغانستان سے امریکی اور غیر ملکی افواج کے انخلاء کے وہاں سکیورٹی کی صورت حال پر کافی اثرات مرتب ہوں گے۔ ایسے میں بعض ہندوستان ی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کی ممکنہ صورت میں وہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک بار پھر اپنی سرگرمیاں تیز کر سکتے ہیں۔ اور اس سے ہندوستان کی پریشانیاں بڑھ جائیں گی۔