اناؤ ریپ کیس: ملزم کی بہن نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا

   

جمعرات کے روز اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ لڑکی کو آگ لگنے کے معاملے میں مرکزی ملزم کی بہن نے اس معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

لڑکی جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہا اس نے بتایا کہ اس کے کنبے کو ایک سیاسی سازش کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

“میرے بھائی شبھم اور میرے والد ہری شنکر کو نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ میری والدہ کندن پور گاؤں کی پنچایت کی سربراہ ہیں۔ میں اس معاملے کی سی بی آئی تحقیقات چاہتی ہوں تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔

شبھم اور ہری شنکر سمیت تین دیگر ملزموں کو پولیس نے اپنے بیان میں متاثرہ افراد کے نام بتانے کے بعد گرفتار کیا ہے۔

ملزم کی بہن نے بتایا کہ اس کے بھائی کو اس سے قبل عصمت دری کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا جو بھی غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خواتین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتی ہیں ، لیکن اپنے بھائی اور والد کے لئے بھی لڑیں گی جنھیں جھوٹے الزامات میں ملوث کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی جمعرات کی صبح رائے بریلی ضلع جارہی تھی کہ اس پر مبینہ طور پر ملزم نے حملہ کیا اور پھر اسے آگ لگا دی۔

اسے 90 فیصد جلانے کے ساتھ لکھنؤ لایا گیا اور شام کے وقت ، اسے صفدرجنگ اسپتال میں علاج کے لئے دہلی لے جایا گیا۔

ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔

قومی کمیشن برائے خواتین نے اترپردیش کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) او پی سنگھ سے بھی واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔