اناج کی فراہمی روکنا ’اصل جنگی جرم‘ ہے، یورپی یونین

   

لکسمبرگ: یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل نے کہا ہے کہ روس کی طرف سے اناج کی یوکرین سے برآمدات کا راستہ روکنا ایک ’حقیقی جنگی جرم‘ ہے۔ انہوں نے روس پر الزام عائد کیا کہ وہ ’لوگوں کی بھوک‘ کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور ماسکو کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ بوریل کا یہ بیان یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے لکسمبرگ پہنچنے پر جاری کیا گیا۔ جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ برلن حکومت ریل نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لیے پولینڈ اور رومانیہ کی مدد کرے گی تاکہ یوکرین سے کئی ملین ٹن اناج کو نکالا جا سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یوکرین سے اشیائے خوراک کی برآمدات کو یقینی بنانے کے معاملے پر جرمنی جمعے کو ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔