انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلا ف ورزی پر عمران خان کوپاکستان الیکشن کمیشن کا نوٹس

,

   

عمران خان جو اتحادی حکومت پر سیاسی حربوں کے استعمال کا الزام لگارہے ہیں کا کہنا ہے کہ شبہاز شریف حکومت میڈیا کی سنسر شپ کو فسطائی سطح تک لے گئی ہے۔


اسلام آباد۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی) نے چہارشنبہ کے روز پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی ائی) سربراہ عمران خان کو انتخابی نگران کار کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ایک نوٹس دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے بموجب خان نے پیشوار میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے سی پی کے اصولوں کی خلا ف ورزی کی جہاں ستمبر25کو حلقہ این اے 31میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں کیونکہ صدر‘ وزیراعظم چیرمن‘ ڈپٹی چیرمن سینیٹ سمیت عوامی عہدیدار شامل ہیں۔کسی اسمبلی کے اسپیکر‘ ڈپٹی اسپیکر‘ وفاقی وزراء‘ وزرائے ملک‘ گورنر وزرائے اعلی‘ صوبائی وزرا ضمنی انتخابات کی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔

مذکورہ ای سی پی نے اپنی نوٹس میں اس بات کو اجاگر کیاہے کہ سابق وزیراعظم نے انتخابی ضابطہ اخلاق کے شمارے 42کی خلاف ورزی کی ہے۔

ای سی پی نے نوٹس میں لکھا ہے کہ ”آپ کو ضروری ہے کہ آپ بذات خود یا کسی مجاز ایجنٹ کے ذریعہ ایک تحریری بیان ضلع نگرانی افیسر کے پاس9ستمبر تک داخل کریں تاکہ اسبات کی وضاحت ہوسکے کہ کیو ں آپ کے معاملے کو قانون کے تحت شروع نہیں کیاجائے“۔

اے آر وائی نیوز کے بموجب اس سے قبل مذکورہ پاکستان الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل۔ ن) کے امیدوار عابد شیر علی کو این اے 108میں ای سی پی کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وجہہ نمائی نوٹس جاری کی تھی۔

واضح رہے کہ یوٹیوب خدمات منگل کی رات کو پاکستان کے مختلف حصوں میں عمران خان کے پارٹی پاؤر کے مظاہرسے پیشوار میں خطاب کے پیش نظر مسدود کردئے گئے تھے۔

اس مسدود ی کی وجہہ سے سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان الکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھاریٹی (پی ای ایم آر اے) کے امتناع جاری کرنے کے باوجود عوام کے لئے راست نشریات کئے تھے۔

عمران خان جو اتحادی حکومت پر سیاسی حربوں کے استعمال کا الزام لگارہے ہیں کا کہنا ہے کہ شبہاز شریف حکومت میڈیا کی سنسر شپ کو فسطائی سطح تک لے گئی ہے۔

پیرس نژاد رپورٹس ویتھ اؤٹ بارڈس(آر ایس ایف) کے بموجب صحافیو ں کے لئے پاکستان دنیا کے ہولناک ممالک میں سے ایک ہے۔