انسانی حقوق کمیشن نے سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل سے رپورٹ طلب کی

   

صحافی کی کورونا سے موت کیلئے ڈاکٹرس کی لاپرواہی کی شکایت
حیدرآباد۔ تلنگانہ انسانی حقوق کمیشن نے سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل سے ایک صحافی کے علاج میں مبینہ لاپرواہی کی شکایت پر رپورٹ طلب کی ہے۔ صحافیوں کی تنظیم نے الزام عائد کیا کہ گاندھی ہاسپٹل میں طبی نگہداشت میں کوتاہی اور علاج میں بے قاعدگی کے سبب منوج کمار نامی صحافی کی موت واقع ہوئی۔ تنظیم نے ڈیوٹی ڈاکٹرس کی لاپرواہی کو بھی موت کے لئے ذمہ دار قرار دیا۔ تنظیم نے کہا کہ منوج کمار کو آئسولیشن وارڈ میں شریک کرنے کے بعد کوئی پرسان حال نہیں تھا۔ شدید تکلیف اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کے باوجود انہیں نہ ہی آکسیجن دیا گیا اور نہ آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔ اسی وارڈ میں شریک ایک اور صحافی سائی ناتھ نے ڈاکٹرس سے فوری توجہ دینے کی اپیل کی لیکن منوج کمار کو آئی سی یو میں منتقل نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹرس نے آئی سی یو میں زائد بستر اور آکسیجن سلینڈرس نہ ہونے کا بہانہ بنایا۔ صحافیوں کی تنظیم نے کہا کہ منوج کمار اپنے ضعیف والدین، اہلیہ اور بچوں کے واحد کفیل تھے ان کی موت سے خاندان کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے لہذا پسماندگان کو ایک کروڑ روپے ایکس گریشیا اور منجو کی بیوہ کو سرکاری ملازمت کا مطالبہ کیا۔ 4 جون کو منوج کمار کو کورونا علامات کے بعد گاندھی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا اور 7 جون کو موت واقع ہوگئی۔ انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملہ کا سنجیدگی سے نوٹ لیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل سے رپورٹ طلب کی ہے۔