انسانی حقوق کی علامت شامی بچی’امل‘ کا پتلا انگلینڈ پہونچا

   

لندن : پناہ گزین بچوں کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے ایک شامی بچی کا دیوہیکل پتلا اتوار کو انگلینڈ پہنچا جہاں اسے اہم مقامات پر لے جایا جائے گا۔ نیوز کے مطابق یہ پتلا ایک 10 سالہ شامی پناہ گزین بچی ’امل‘ کا ہے جو گزشتہ برس جولائی ترک شام سرحد سے مانچسٹر پہنچا ُاور عالمی سطح پر انسانی حقوق کی علامت بن گیا۔ عربی زبان میں امل کا مطلب ’اُمید‘ ہے۔ رواں برس ساڑھے تین میٹر لمبے اس پتلے نے مانچسٹر کا دورہ کیا اور اب وہ وہاں ہزاروں فیملیز اور بچوں کے ساتھ مانچسٹر ڈے پریڈ کا مہمان خصوصی ہو گا۔یہ پتلا انگلینڈ کے 10 شہروں اور قصبوں کا دورہ کرے گا اور پیغام دے گا کہ ہمارے بارے میں مت بھولیں۔آرٹسٹک ڈائریکٹر امیر نذر زوابی نے کہا کہ اس وقت دنیا کی توجہ کسی اور طرف ہے۔ یہ پہلے سے زیادہ اہم ہے کہ پناہ گزینوں کے بحران پر بات کی جائے۔ہاں! پناہ گزینوں کو خوراک اور کمبلوں کی ضرورت ہے، لیکن انہیں آواز کی ضرورت ہے۔امل کا پتلا ساڑھے تین میٹر اونچا ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا اس کو خوش آمدید کہنے کے لیے بڑی ہو۔