انڈونیشیائی مالدار، غریبوں سے شادی کریں

   

ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے دلچسپ تجویز
جکارتہ ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ملک سے غریبی ختم کرنے کی گزشتہ پندرہ برسوں کی ایک سے زیادہ کوششوں کے حسب خواہ نتائج سامنے نہ آنے پر انڈونیشیا نے ایک منفرد اور دلچسپ تجویز پیش کی ہے کہ ملک کے امیر لوگ غریبوں سے شادیاں کریں۔ انڈونیشیا ئی اخبار ‘جکارتہ پوسٹ’ نے ایک اور نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے ۔آبادی کے لحاظ سے مسلمانوں کے اس سب سے بڑے ملک میں پچھلے پندرہ برسوں میں صرف 13 فیصد لوگوں کو ہی متوسط طبقے میں شامل کیا جا سکا ہے ۔ انڈونیشیا کے ثقافتی و انسانی وسائل کے فروغ کے وفاقی وزیر 63 سالہ مآثر آفندی نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ انڈونیشیا کے امیر لوگ اگر غریبوں سے شادی کو ترجیح دیں تو غریبی ختم کی جا سکتی ہے ۔انڈونیشیا کی مجموعی آبادی کوئی 27 کروڑ ہے ۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق 45 فیصد انڈونیشیائی متوسط طبقے کی حیثیت بھی نہیں رکھتی۔تمام تر سرکاری تگ و دو کے باوجود 15 برسوں میں صرف پانچ فیصد لوگ ہی غریبی کی سطح سے اوپر آسکے ہیں۔حکومت کا بہر ھال دعویٰ ہے کہ صرف 50 لاکھ انڈونیشیائی ہی غریبی کی سطح سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔غریبی ختم کرنے کے ایک سے زیادہ سرکاری منصوبوں میں متوقع کامیابیاں نہ ملنے کے بعد حکومت نے ایک منفرد تجویز پیش کی ہے کہ امیر لوگ غریبوں سے شادی کرنا شروع کریں۔وفاقی وزیر نے اپنی تجویز کے دفاع میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر انڈونیشیا کے تمام امیر وں نے غریبوں سے شادی کرلی تو ان کے گھرانے نہ صرف معاشی طور پر مستحکم ہوجائیں گے بلکہ ملک سے غریبی بھی ختم ہوجائے گی۔