انگلینڈ سیمی فائنل کی راہ پر گامزن

   

کرائسٹ چرچ۔ تجربہ کار فاسٹ بولرکیتھرین برنٹ اور بائیں ہاتھ کی سوفی ایکلسٹون نے آپس میں چھ وکٹیں حاصل کیں جب کہ ڈینی وائٹ نے ناقابل شکست 76 رنز بنائے جس کی بدولت دفاعی چمپئن انگلینڈ نے ہیگلے اوول میں پاکستان کو نو وکٹوں سے شکست دے کر اپنے آپ کو آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کے راستے پر برقرار رکھا ہے۔ انگلینڈ کو اب سیمی فائنل میں جگہ بنانے اور اپنے پہلے تین کھیلوں میں شکست کے بعد اپنی تبدیلی کو جاری رکھنے کے لیے اتوار کو ورلڈ کپ میں ڈیبیو کرنے والے بنگلہ دیش کے خلاف جیت درکار ہے۔ پاکستان کو 41.3 اوورز میں صرف 105 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد انگلینڈ نے پوائنٹس ٹیبل میں ہندوستان سے اوپر جانے کے لیے 20 اوورزکے اندر تعاقب مکمل کیا اور اپنے نیٹ رن ریٹ میں زبردست اضافہ کیا۔ برنٹ نے ابتدائی وکٹ حاصل کی جس میں پہلی گیند پر ناہیدہ خان کو آؤٹ کرنا بھی شامل تھا، پاکستان کو پیچھے چھوڑنے کے لیے ایکلیسٹون بعد میں لوورآرڈر کو صاف کردیا۔ پاکستان کے لیے سدرہ امین اور سدرہ نواز واحد دو بیٹرس تھے جنہوں نے 20 سے زیادہ کا اسکور بنایا کیونکہ باقی بیٹنگ آرڈر کے پاس انگلینڈ کے بولروں کا کوئی جواب نہیں تھا۔ وکٹوں کے درمیان خراب دوڑ کی وجہ سے بھی پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ عمائمہ سہیل اور بسمہ معروف رن آؤٹ ہوئی جب پاکستان 33/3 پر لڑکھڑاگیا۔ امین (32) اور ندا ڈار (4) نے مل کر پاکستان کو ایک چھوٹی سی بحالی میں مدد کی لیکن برنٹ نے 23 ویں اوور میں ڈارکو ایل بی ڈبلیو کیا اور پھر تھوڑی دیر بعد امین کو کلین بولڈ کر کے میچ میں انگلینڈ کی برتری کو یقینی بنایا۔ نواز اور عالیہ ریاض نے چھٹی وکٹ کے لیے 21 رنز کی مختصر شراکت قائم کی اس سے پہلے کہ یہ بڑی شراکت بنتی ہیتھر نائٹ نے ایک اور وکٹ حاصل کی۔ ایکلیسٹون نے مقابلے کی اپنی پہلی وکٹ اس وقت حاصل کی جب فاطمہ ثناکی سلوگ سویپ کی کوشش ایمی جونز کے ہاتھوں پکڑگئی۔ نواز کے پاس کیٹ کراس کے شاندار نپ بیکرکا کوئی جواب نہیں تھا اور وہ 23 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئی ۔ پاکستان 100 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہوگیا لیکن ایکلسٹون نے آخری وکٹ لی اور پاکستان 105 پر آل آؤٹ ہوگیا ۔ 106 کے تعاقب میں وائٹ نے تیسرے اوور میں فاطمہ ثنا کے خلاف لگاتار تین چوکے لگا کرایک گیند قبل ان کا کیچ چھوڑنے کا جرمانہ وصول کیا۔ پاکستان کے لیے خوشی صرف ایک وجہ وہ تھی کیونکہ اگلے ہی اوور میں ڈیانا بیگ نے ٹیمی بیومونٹ کو اسٹمپ کے سامنے آوٹ کیا لیکن یہ پاکستان کے لیے جشن کا واحد سبب ثابت ہوا کیونکہ وائٹ اور نائٹ نے بغیر کسی پریشانی کے نشانے کا تعاقب مکمل کیا۔ وائٹ نے پھر 14 ویں اوور میں اپنی نصف سنچری مکمل کی جو خواتین کے ونڈے ورلڈ کپ میں ان کی پہلی نصف سنچری تھی۔ پاکستان کے پاس وائٹ کو آؤٹ کرنے کا موقع تھا لیکن ندا ڈار نے انگلش اوپنر کو باز رکھنے کے لیے کیچ کو غلط سمجھا۔ ڈارکو اس کی قیمت ادا کرنی پڑی کیونکہ وائٹ نے اسے لگاتار دو باؤنڈریز مارکر ونڈے میں اپنا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنایا۔ مناسب طور پر یہ وائٹ ہی تھی جنہوں نے جیتنے والے رنز بنائے جب انگلینڈ کی نو وکٹیں باقی تھیں۔ مختصر اسکور: انگلینڈ 19.2 اوورز میں 107/1 (ڈینی وائٹ 76 ناٹ آؤٹ، ہیدر نائٹ 24 ناٹ آؤٹ؛ ڈیانا بیگ 1/14) پاکستان 41.3 اوورز میں 105 آل آؤٹ (سدرہ امین 32، سدرہ نواز 23؛ کیتھرین برنٹ 3/ 17، سوفی ایکلیسٹون 3/18) ۔