انیل امبانی ‘ سچن و انجلی تنڈولکر ‘ ستیش شرما و دیگر کے بیرون ملک بھاری اثاثے

,

   

٭ کرن مجمدار شاہ کے شوہر کا نام بھی فہرست میں شامل
٭ نیوزی لینڈ ‘ قبرص ‘ جرمنی اور دیگر ممالک میں کمپنیوں میںحصہ داری
٭ بعض افراد خود کمپنی کے مالک ۔ ہندوستان میں ٹیکس چوری اصل مقصد

حیدرآباد۔4اکٹوبر(سیاست نیوز) پنڈورا پیپرس میں دنیا بھر کے ایسے قائدین ‘صنعت کاروں‘ کھلاڑیوں اور سرکردہ شخصیات کی تفصیلات کا افشاء کیا ہے جن کے بیرون ملک موجود کمپنیو ںمیں حصہ ہیں یا وہ ان میں سرمایہ کاری کئے ہوئے ہیں ۔ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹیو جرنلزم کی ٹیم کی تحقیقات میں دنیا بھر کے 91 ممالک کے برسراقتدار 35سیاسی قائدین کے علاوہ 330 سابق حکومتوں کے ذمہ داران کے نام شامل ہیں۔ پنڈورا پیپرس میں جن ہندستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں ان میں دیوالیہ کا شکار انیل امبانی‘ سابق کرکٹر سچن تنڈولکر‘ انکی اہلیہ انجلی تنڈولکر‘ خسر آنندمہتا ‘ ادویات سازی میں معروف کرن مجمدار شاہ کے شوہر ‘ کانگریس قائد ستیش شرما کے علاوہ دیگر نام منظر عام پر آئے ہیں۔ 1.90 کروڑ خفیہ دستاویزات جمع کرکے انکشاف میں ہندستان‘ پاکستان‘ روس کے علاوہ کئی دیگر ممالک کے سیاستدانوں کے ناموں کا انکشاف کیا گیا ہے ۔ ہندستان میں دیوالیہ کا شکار انیل امبانی پنڈورا پیپرس کے انکشاف کے مطابق 1.3 بلین ڈالر کے مالک ہیں ۔ انیل امبانی اور ان کے نمائندے برٹش ورجن آئی لینڈ ‘ قبرص اور جرسی میں18کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ان کی ملک کمپنیوں میں 7 ایسی کمپنیاں ہیں جو کہ 2007 سے 2010 کے درمیان 1.3بلین ڈالر حاصل کرکے سرمایہ کاری کرچکی ہیں ۔پنڈورا پیپرس کے مطابق ان کمپنیوں کو قرض کیلئے ریلائنس کمیونیکیشن نے جو انیل امبانی کی ملکیت ہے ضمانت دی تھی۔ چین کے 3 قومی بینکوں سے جاری انیل امبانی کے تنازعہ کے دوران انیل امبانی نے خود کو کنگال قرار دیا تھا۔سچن تنڈولکر ‘ ان کی اہلیہ انجلی تنڈولکر اور خسر آنند مہتا کی بھی برٹش ورجن آئی لینڈ میں سرمایہ کاری اور ان کی کمپنی کا انکشاف ہوا ۔ساس انٹرنیشنل کمپنی کے نام سے قائم کمپنی جو کہ 2016میں بند کی گئی اس کے 90 حصہ ہیں جو کہ تینوں افراد خاندان کے درمیان تقسیم کئے گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پناما پیپرس کے انکشاف کے بعد سچن تنڈولکر اور ان کی اہلیہ و خسر کی کمپنی اپنے کاروبار ختم کئے لیکن یہ کمپنی 2012 سے 2016 کے درمیان سرگرم رہی اور اس دوران سچن تنڈولکر رکن راجیہ سبھا تھے۔ساس انٹرنیشنل کمپنی کے حصص کی جملہ مالیت 8.6 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ادویات کی دنیا میں معروف کرن مجمدار شاہ کے شوہرجان میکیلن مارشل شاہ جو کہ برطانوی نژاد ہیں نے مراقش میں گلینٹیک انٹرنیشنل کمپنی کے 99 فیصد حصص رکھتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ان کی کمپنی گلینٹیک نے نیوزی لینڈ میں دی ڈین اسٹون ٹرسٹ قائم کیا ہوا ہے۔پنڈورا پیپرس کے انکشافات میں کہا گیا کہ زائد از 300 ہندستانیوں کے نام اس میں شامل ہیں اور بتدریج ان کا انکشاف کیا جائے گا۔ کانگریس قائد ستیش شرما کے 10 افراد خاندان بشمول ان کی اہلیہ ‘ فرزندان کے علاوہ دیگر افراد خاندان کائی من آئی لینڈکے جان زیگرس ٹرسٹ کے استفادہ کنندگان میں شامل ہیں اور سال 2015 میں JZII ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ ستیش شرما رکن پارلیمنٹ تھے۔ ہندستانی سرکردہ شخصیات جو کہ غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرکے ٹیکس سے بچنے کی کوشش کرنے والوں میں شامل ہیں ان میں نیرو مودی کی بہن کا نام منظرعام پرآیا ۔ اس کے علاوہ کارپوریٹ لابیسٹ نیرا راڈیا‘کاکس اینڈ کنگس کے اجیت کیرکر اور دیگر کے نام شامل ہیں۔ سچن تنڈولکر کی غیر ملکی کمپنیوں کے انکشافات کے بعد سچن کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ان کی جو کمپنی تھی وہ کوئی ٹیکس چوری کے مقصد سے قائم نہیں کی گئی تھی بلکہ اس کی تمام تفصیلات سے ٹیکس عہدیداروں اور متعلقہ محکمہ جات کو واقف کروایا گیا تھا اور یہ ان کے علم میں ہیں۔ اسی طرح کرن مجمدار شاہ نے بھی دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر کے نیوزی لینڈ میں ٹرسٹ کے حوالہ سے جو خبریں گشت کر رہی ہیں وہ بے بنیاد ہیں کیونکہ ان کے شوہر کا یہ ٹرسٹ قوانین کے دائرہ کار کے تحت ہے ۔ پنڈورا پیپرس کے انکشاف کے ساتھ آئی سی آئی جے سے کہا گیا کہ سرکردہ سیاسی شخصیات اور صنعت کارو ںکی ٹیکس چوری کے مراکز ممالک میں سرمایہ کاری کے ذریعہ اپنی دولت کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہندستانیوں کے علاوہ جن عالمی شخصیات کے نام اس فہرست میں منظر عام پر آئے ہیں ان میں پاکستانی وزیر خزانہ شوکت ترین‘ اردن کے شاہ عبداللہ دوم‘ ممتاز پاپ سنگر شاکیرا‘ روسی سیاسی قائدین کے علاوہ برطانوی سیاستدانوں کے نام شامل ہیں جو کہ عالمی سطح پر ہنگامہ برپا کئے ہوئے ہے۔