اُردو تدریسی و تحقیقی مرکز سولن‘ ہماچل پردیش اور شمالی علاقائی لسانی مرکز پٹیالہ‘ پنجاب کے وفد کا شعبۂ اُردو‘ جامعہ عثمانیہ کا دورہ

   

حیدرآباد۔ 30 جنوری ۔(پریس نوٹ) اُردو تدریسی و تحقیقی مرکز سولن‘ ہماچل پردیش اور شمالی علاقائی لسانی مرکز پٹیالہ‘ پنجاب کے غیر اُردو داں طبقے سے وابستہ ،طلبہ جن کا تعلق سائنس‘ ریاضیات ‘ شعبہ ٔ تعلیم ‘ قانون ‘ تھیٹر آرٹ وغیرہ سے جو اُردو سے والہانہ وابستگی کی بناء ان تدریسی و تحقیقی مراکز میں زیر تربیت ہیں کا ایک وفد ڈاکٹر ابو ارشد‘ ڈاکٹر مونس اور جناب ذاکر حسین کے ہمراہ شعبۂ اُردو جامعہ عثمانیہ کا دورہ کیا ۔ ڈاکٹر مُعید جَاوید اور شعبۂ اُردو کے معاون اساتذہ ڈاکٹر انجم النساء بیگم و ڈاکٹر محمد مشتاق احمد کے ساتھ ساتھ شعبۂ اُردو کے طلباء و طالبات نے اس وفد کا استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں شعبۂ ارُدو کے جدید طرز پر آراستہ بلقیس بیگم سمینار ہال میں ایک خوبصورت پروگرام ترتیب دیا گیا۔ ڈاکٹر مُعید جَاوید نے جامعہ عثمانیہ کے قیام اور شعبۂ اُردو کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ بانی جامعہ عثمانیہ آصفجاہ سابع نواب میر عثمان علیخاں بہادر کی سخنوری و ادب پروری کی تفصیل پیش کی۔ اس وفد میں شامل طلباء و طالبات نے اپنا اپنا تعارف پیش کرتے ہوئے اُردو سے اپنے والہانہ لگائو کے سبب ان تربیتی اداروں کی طرف راغب ہونے کا ذکر کیا۔ ان طلباء و طالبات میں بالخصوص شبنم‘ جیوتی‘ ہرپریت کور‘ لو پریت‘ سکھ دیو اور بابر خان نے پنجابی گیتوں اور ہماچل لوک گیتوں کو پیش کرکے محفل کو گرمایا۔ ڈاکٹر وشوا موہن‘ موظف پروفیسر لائبریری سائنس نے اپنی شرکت اور نغمہ سرائی کے ذریعہ پروگرام کو بامِ عروج پر پہنچایا۔ما قبل اس وفد کاپروفیسر ڈی۔ رویندر‘ پرنسپل آرٹس کالج‘ عثمانیہ یونیورسٹی نے اپنے اجلاس میںڈاکٹر بی۔وجیہ وائس پرنسپل آرٹس کالج کے ہمراہ استقبال کیا۔ ڈاکٹر ابو ارشد نے شکریہ ادا کیا ۔