اُردو کیسے سیکھیں

   

رحمن جامی

گزشتہ دنوں میںجنوبی ہند کے دورے پر تھا۔ کچھ دنوں ہاسپیٹ میں ( جو منیرآباد ڈیم اور کالے سونے کی کانوں کیلئے مشہور ہے ) قیام پذیر رہا۔ اسی دوران میرے بھتیجے محمد اسمعیل شفیع انجینئر نے اپنے احباب کا تعارف مجھ سے کروایا جو اتفاق سے اردو کے دانشور نکل آئے جن میں قابل ذکر جناب خورشید علی جو ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر ہیں‘ ان کے علاوہ جناب نعیم الرحمن جو پھولبن اردو اسکول کے منتظمین میں شامل ہیں‘ اُردو کی ترویج و ترقی کیلئے فکر مند رہا کرتے ہیں۔
ایک نشست میں جو خورشید علی صاحب کے پاس تھی ایک صاحب اپنی کم سن لڑکی کو ساتھ لے کر آئے اور اپنی لڑکی کیلئے اُردو سکھانے کی کتاب طلب کی۔ ہم سب ایک دوسرے کو دیکھتے رہ گئے۔ ایسی کوئی کتاب فی الفور نہیں مل سکتی تھی، ہمیں ’’ بولتا قاعدہ ‘‘ یاد آیا جو ہم نے بچپن میں اُردو سیکھی تھی ’ بولتا قاعدہ ‘ پڑھ کر ہی سیکھی تھی جو نظام گورنمنٹ کے سرکاری اسکولوں میں پڑھایا جاتا تھا اور نصاب میں شامل تھا۔ وہ دور کاغذ قلم کا تھا اور ہمیں گھروں میں ہماری مائیں برو کے قلم سیاہی میں ڈبو کر سفید یا روپ کاری کاغذ پر حروفِ تہجی (Alphabet) ’ الف ‘ سے لے کر ’ ے ‘ تک مشق کرواتی تھیں۔ اس زمانے میں ’’ بولتا قاعدہ ‘‘ اردو سیکھنے کی شروعات کا واحد ذریعہ تھا۔ اس کے بعد اور بھی کتابیں اردو سیکھنے کے ضمن میں بازار میں آتی گئیں۔ دور حاضر میں بھی ایک کتاب ’’ اردو کیسے سیکھیں ‘‘ کے نام سے بالکل نئے انداز میں آسان الفاظ کے ساتھ خوبصورت گٹ اَپ لئے ہوئے بازار میں آئی ہے۔ اس کے مؤلف ، مُروج اور مُوجد ہمارے دوست جناب محمد عبدالوحید حمیدی ہیں جو پیشہ کے اعتبار سے ایک تجربہ کار مدرس اور ماہر تعلیم ہیں۔ حیدرآباد کے ایک سرکاری اُردو میڈیم اسکول میں اُردو پڑھاتے ہیں۔ ابتدائی درجوں کے بچوں کو اُردو سیکھنے کے جن مشکلات اور مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اُن سے کما حقہ واقف ہیں لہذا حمیدی صاحب نے ان بچوں کی اُپج اور صلاحیتوں کے پیش نظر اُردو سیکھنے اور سکھلانے کا ایک آسان طریقہ دریافت کیا ہے اور اپنے تجربات کی روشنی میں یہ کتاب مرتب کی ہے جو نہایت آسان اور سلیس طریقوں پر مشتمل ہے حسب ضرورت تصاویر دے کر حمیدی صاحب نے مزید پُرکشش بنادیا۔ جگہ جگہ مدرسین کو بھی ہدایات سے نوازا گیا ہے جس سے سکھلانے اور مشق کروانے میں بڑی سہولت ہوگئی ہے۔
جناب محمد عبدالوحید حمیدی بے حد مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے اتنی خوبصورت‘ دیدہ زیب‘ پُرکشش عمدہ کاغذ پر مشتمل عمدہ کتاب پیش کرکے اردو والوں پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔ اس مرحلے پر حمیدی صاحب کی خدمت میں مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ یہیں رُک نہ جائیں بلکہ آگے کی منزلوں کی طرف اپنے قدموں کو بڑھائیں اور اگلے درجوں کیلئے کتابیں تیار کریں ۔ اس طرح اردو کو زندہ رکھنے کا سامان کریں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مشکل کام آپ آسانی سے کرسکتے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو ہمت و صحت عطا کرے۔
نوٹ : میں یہ کتاب میرے بھتیجے محمد اسمعیل شفیع انجینئر اور ان کے دوست خورشید علی صاحب کے پاس ہاسپیٹ بھیج رہا ہوں تاکہ وہ اس کم سن لڑکی کے باپ کے حوالے کردیں جو اپنی بچی کو اُردو سکھلانا چاہتا ہے۔
کتاب ملنے کے پتے:(1) بمکان مصنف محمد عبدالوحید 12-1-487/9/A ، نزد جامع مسجد گنج شہیداں، ٹپہ چبوترہ روڈ ، حیدرآباد، تلنگانہ 500006 ۔
(2) ھدیٰ پبلیکیشن #455/A نزد سٹی سیول کورٹ، پرانی حویلی حیدرآباد ، فون 040-66481637 ، 040-24514892 ۔
(3) سوپر فائن اسٹیشنری اینڈ اسلامک بک سیلرس، یوسف نگر، ٹپہ چبوترہ روڈ حیدرآباد، فون 9849264345 ۔