آر ٹی سی ملازمین کو ہڑتال ختم کرنے کے باوجود ڈیوٹی پر رجوع ہونے نہیں دیا گیا

,

   

ریاست بھر کے بس ڈپوز پر ہزاروں ملازمین گرفتار، واپس بھیج دیئے جانے پر کئی خاتون ملازمین جذبات سے بے قابو ہوکر رو پڑیں

11,000 کے محدود عارضی اسٹاف کے ساتھ 6000 بسیں چلائی گئیں

حیدرآباد 26 نومبر (پی ٹی آئی) تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے 48000 ملازمین اپنی 52 روزہ ہڑتال ختم کرتے ہوئے کام شروع کرنے کے لئے منگل کو متعلقہ ڈپوز پہونچے لیکن اعلیٰ عہدیداروں اور پولیس نے اُنھیں واپس بھیج دیا۔ جس کے نتیجہ میں کئی مقامات پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ چند خاتون ملازمین اُنھیں رجوع بکار ہونے سے روک کر واپس بھیج دیئے جانے پر رونا شروع کردیا۔ ایک خاتون کنڈکٹر نے رپورٹرس سے روتے ہوئے کہاکہ ’ہمیں اپنے بچوں کے اسکول اور کالجوں کی فیس ادا کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ چیف منسٹر صاحب سے ہم درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں ڈیوٹی پر واپس لیں۔ ایک اور خاتون ملازمہ نے بھی گھریلو پریشانیوں اور مالی دشواریوں کا تذکرہ کیا۔ پولیس نے کہاکہ ریاست بھر میں بشمول خواتین ہزاروں ملازمین کو احتیاطی تدابیر کے طور پر حراست میں لے لیا گیا جو مختلف اضلاع کے بس ڈپوز کے پاس جمع ہوئے تھے۔ پولیس نے کہاکہ ریاست کے تمام بس ڈپوز اور بس اسٹانڈس پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو رونما ہونے سے روکنے کے لئے سخت ترین سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ ملازمین کی ہڑتال سے دستبرداری کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر تبصرہ کے لئے آر ٹی سی کے اعلیٰ حکام سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ دستیاب نہ ہوسکے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق تلنگانہ کاکبینہ کا اجلاس 28 اور 29 نومبر کو منعقد ہوگا جس میں دیگر باتوں کے علاوہ آر ٹی سی ملازمین سے متعلق اُمور و مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دو روزہ کابینی اجلاس میں ریاست میں جاری آر ٹی سی تعطل کو ختم کرنے کیلئے کئے جانے والے مختلف اقدامات پر تفصیلی غور و خوض کیا جائے گا‘۔ دوسری طرف آر ٹی سی نے اپنے اعلامیہ میں کہاکہ وہ نہ صرف مسافرین کے لئے متبادل انتظامات کو بہتر بنانے کے اقدامات کررہی ہے بلکہ محدود اسٹاف کے ساتھ اپنے دفاتر میں کام جاری رکھی ہوئی ہے۔ آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر سنیل شرما نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ ملازمین کو چاہئے کہ وہ منگل کی صبح بس ڈپوز پر امن و قانون کے مسائل پیدا نہ کریں۔ آر ٹی سی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کارپوریشن کے 11 ریجنس میں 11,055 ارکان پر مشتمل عارضی اسٹاف کے ساتھ 6,475 بسیں چلائی گئیں۔ اس دوران پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اتم کمار ریڈی اپنی جماعت کے دیگر دو ارکان پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور اے ریونت ریڈی کے ساتھ دہلی میں آج مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ نیتن گڈکری سے ملاقات کی اور تلنگانہ میں آر ٹی سی ملازمین کے مسئلہ سے نمٹنے کے ئے مرکز سے مداخلت کی درخواست کی۔ ان قائدین نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی طرف سے آر ٹی سی ملالزمین کے ساتھ اختیار کردہ مبینہ غیر انسانی رویہ کی مذمت کی۔ آر ٹی سی ملازمین یونینوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کے چیرمین اشوتما ریڈی نے کہاکہ ہڑتال سے دستبرداری کے فیصلے نے آر ٹی سی کو خانگیانے حکومت کی تمام مبینہ کوششوں کو روک دیا ہے۔