اپنے غرور کونظر انداز کریں‘ زراعی قوانین سے دستبرداری اختیار کریں‘ حکومت سے کانگریس کی مانگ

,

   

نئی دہلی۔کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سراجیوالا نے ایک بیان میں کہاکہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی اناکو نظر انداز کرتے مذکورہ تین ہوئے ’متنازعہ زراعی قوانین‘سے دستبرداری اختیار کرے۔

انہوں نے کہاکہ ”ایک سال قبل آج ہی کے دن 5جون2020کو اس مخالف کسان نریندر مودی حکومت نے تین سیاہ زراعی قوانین لائے تھے۔

اس وقت وزیر اعظم نریندرمودی نے دعوی کیاتھا کہ ان قوانین کے ذریعہ کویڈ وباء بحران کے دوران کسانوں کے لئے ایک موقع تشکیل دے رہے ہیں“۔

مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”مگر حقیقت میں انہوں (مودی)نے اپنے قریبی مفاد پرست دولت مند دوستوں کے لئے سالانہ 25لاکھ کروڑ کی زراعی کاروبار کا ایک موقع فراہم کیاہے اور 62کروڑ کسانوں کے قسمت میں اذیت لکھ دی ہے“۔۔

انہو ں نے الزام لگایا کہ ان زراعی قوانین کے ذریعہ مذکورہ بی جے پی حکومت اپنے دولت منددوستوں کے لئے کھانے کی چیزیں ذخیرہ کرنے اورکالا بازای کرنے کا موقع فراہم کیاہے‘ وہیں کسانوں کو لاٹھی چارج‘ پانی کے فواروں او رآنسوگیس شل کے سامنے پھینک دیاہے۔

سراجیوالا نے کہاکہ ان تین ”سیاہ“ قوانین کے ذریعہ مودی نے اپنے دولت منددوستوں کے لئے ایک’انعام‘ من مانی قیمت پر فصلوں کو خریدنے کا دیاہے اور اشیاء خوردنی کو ختم کرنے کے لئے ایک ’فرمان‘ تحریر کرتے ہوئے کسانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیاہے۔

مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہاکہ ”آج اس سیاہ قوانین کو ایک سال پورا ہوا ہے‘ مذکوہر مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرے اور ان قوانین کو فوری برخواست کرے“۔

سراجیوالا نے مزید کہاکہ ”ورنہ‘ جب کبھی یہ ’ظالمانہ اور بربریت‘ جمہوریت کے بھگوان کی عدالت اس ملک کی عوام‘ کی عدالت میں جائے گاتو وہ ایسا فیصلہ سنائیں گے کوئی بھی آمر آنے والے دنوں میں اس طرح کے اقدامات کو دوبارہ دہرانے کی ہمت نہیں کرے گا“۔