اپوزیشن سی اے اے پر جھوٹ پھیلانے میں مصروف

,

   

مسلمانوں سے شہریت چھیننے کا قانون بتانے کا چیلنج ، گجرات میں امیت شاہ کا خطاب
گاندھی نگر۔ 11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جھوٹ پھیلا رہی ہے جس کے نتیجہ میں ملک میں بدامنی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ امیت شاہ نے کانگریس قائد راہول گاندھی، چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی، چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال اور کمیونسٹ قائدین کو شہریت ترمیمی قانون میں کوئی ایسا قاعدہ دکھانے کا چیلنج بھی کیا ہے جس میں ملک کے مسلمانوں کی شہریت چھین لینے کی بات ہو۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی، نریندر حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، سرجیکل اسٹرائیک اور فضائی حملے کرکے امریکہ اور اسرائیل کے بعد دنیا کا تیسرا ملک بن چکا ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی اور مسئلہ نہیں ہے، اس لئے وہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق غلط اطلاعات اور جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں بدامنی کا ماحول ہے۔ امیت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کے ضمن میں یہ بیان دیا ہے۔ ملک میں سی اے اے کے علاوہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے آج گجرات میں محکمہ پولیس کے کئی پراجیکٹس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں ستائے ہوئے اقلیتیں خود کو بچانے کیلئے ہندوستان کا رخ کررہی ہیں۔ پیشرو حکومتوں نے ایسے افراد کو کوئی سہولتیں نہیں دیں جس سے وہ ناخوش ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ راہول بابا، ممتا، کجریوال اور بائیں بازو قائدین دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ مسلمانوں کی شہریت چھین لی جائے گی۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ شہریت ترمیمی قانون میں ایسا کوئی اصول یا قاعدہ بتائیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہو۔ امیت شاہ نے بی جے پی ورکرس پر زور دیا کہ وہ اس جھوٹ کے خلاف گھر گھر جاکر شعور بیدار کریں اور یہ مہم چلائیں۔ اس مہم کی تکمیل پر ملک کے عوام شہریت ترمیمی قانون کی اہمیت کو سمجھ پائیں گے۔ امیت شاہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کوئی تشدد نہیں ہوا اور نہ ہی اس کی وجہ سے کسی کی جان گئی ہے۔ امیت شاہ نے یاد دلایا کہ اپوزیشن قائدین نے پارلیمنٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ اگر جموں و کشمیر کے خصوصی موقف کو ختم کردیا جائے گا تو خون خرابہ ہوجائے گا۔ اپوزیشن کے یہ بیانات ریکارڈ میں ہیں لیکن عوام نے ایسے قائدین کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے اس وجہ سے ایک بھی شخص کی موت نہیں ہوئی ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ماضی کے برخلاف وزیراعظم نریندر مودی نے عہدہ حاصل کرتے ہی خارجہ پالیسی اور سکیورٹی پالیسی کے درمیان فرق کو واضح کیا ہے۔ انہوں نے دنیا سے کہا کہ ہندوستان ہر ایک کے ساتھ امن چاہتا ہے۔ اگر کسی نے ہندوستان پر حملہ کیا تو وہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔