اڈیشہ ٹرین حادثہ۔ کئی لوگوں کو کمپارٹمنٹ کے باہر کود گئے‘ رات کی وحشت کو بچ جانے والوں نے کیا یاد

,

   

مقامی لوگوں نے کہاکہ مسلسل انہوں نے زوردار آوازیں سنیں‘ جس کے بعد وہ موقع پرپہنچے اورپٹریوں سے اتری ہوئی بوگیاں پائیں‘ جس ”لوہے کے ملنے“ کے علاوہ کچھ نہیں تھیں۔


بالاسور۔خوفناک اڈیشہ ٹرین حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد 200سے تجاوز کرگئی ہے اور 900سے زائد زخمی بتائے جارہے ہیں‘ جس حادثہ میں بنگلور ہاوڑہ سوپر فاسٹ ایکسپرس او ر شالیمار چینائی سنٹرل کورمنڈل ایکسپرس اور ایک مال گاڑی کے درمیان تصادم شامل ہے‘ اس واقعہ میں ایک بچ جانے والے پچھلے رات کے واقعات کویاد کیا۔

مغربی بنگال میں مرشد آباد ضلع میں برہم پور کے ایک ساکن پیجوش پودار جو حادثہ کے وقت کورمنڈل ایکسپریس میں سوار ہوکر کام کے سلسلہ میں تاملناڈو جاری رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ ”ہمیں جھٹکے محسوس ہوئے اور ہم نے دیکھا کہ ٹرین کا ڈبہ ایک جانب جھک رہا ہے۔

پٹری سے اترتے وقت کئے لوگ کمپارٹمنٹ کے باہر پھی کود گئے۔جب ہم رینگتے ہوئے آگے بڑھے کو دیکھا چاروں طرف نعشیں پڑی ہوئی ہیں“۔

حالیہ دنوں میں ہندوستان کے اندر یہ سب سے جان لیوا حادثہ ہے جس بنگلور ہاوڑہ سوپر فاسٹ ایکسپرس او ر شالیمار چینائی سنٹرل کورمنڈل ایکسپرس اور ایک مال گاڑی کے درمیان تصادم شامل ہیبالاسور میڈیکل کالج اور اسپتال میں رات کو زخمیوں کی مدد کرنے کے لئے 2000سے زائد لوگ جمع ہوئے اورکئی لوگوں نے خون کا عطیہ بھی دیا۔

ڈبوں کے نیچے پھنسے نعشوں کو نکالنے کے لئے گیاس کٹرس کا استعمال کیاگیا ہے۔

ایک او رمسافر نے کہاکہ ”موقع پر بعض مناظر تو بیان بھی نہیں کئے جاسکتے ہیں“۔اس مقام پر ریلوے کی پٹریاں تقریبا تباہ ہوگئی ہیں اور ٹوٹی ہوئی بوگیاں چاروں طرف بکھر ی ہوئی ہیں جبکہ کچھ بوگیاں ایک دوسرے پر چڑی ہوئی ہیں جبکہ کچھ بوگیاں ٹکرانے کے سبب کچلی گئی ہیں۔

مقامی لوگوں نے کہاکہ مسلسل انہوں نے زوردار آوازیں سنیں‘ جس کے بعد وہ موقع پرپہنچے اورپٹریوں سے اتری ہوئی بوگیاں پائیں‘ جس ”لوہے کے ملنے“ کے علاوہ کچھ نہیں تھیں۔

مسافروں میں سے ایک روپم بنرجی نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ”مقامی لوگ واقعی ہماری مدد کے لئے باہر نکلے تھے۔

انہو ں نے نہ صرف لوگوں کو باہر نکالا بلکہ ہمارا سامان بھی نکالا اور ہمیں پانی بھی پلایا“۔اس حادثہ کے سبب اب تک 18طویل مسافت والی ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں جو ہواڑہ چینائی مرکزلین پرساوتھ ایسٹرن ریلولے کے کھڑگ پور ڈیویژن میں پیش آیاہے۔