اگر ایمان ثریا پر بھی ہو تو یہ حاصل کرلیں گے

   

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : کُنَّا جُلُوْسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَأُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُوْرَةُ الْجُمُعَةِ : (وَآخَرِيْنَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوْا بِهِمْ). (الجمعة، ۶۲: ۳) قَالَ : قُلْتُ : مَنْ هُمْ يَارَسُوْلَ ﷲِ؟ فَلَمْ يُرَاجِعْهُ حَتّٰي سَأَلَ ثَلَاثاً، وَفِيْنَا سَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ، وَضَعَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَدَهٗ عَلٰي سَلْمَانَ، ثُمَّ قَالَ : لَوْکَانَ الإِيْمَانُ عِنْدَ الثُّرَيَا، لَنَالَهٗ رِجَالٌ، أَوْ رَجُلٌ، مِنْ هَؤُلاءِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ پرسورہ جمعہ (کی یہ آیت) نازل ہوئی ’’اور اِن میں سے دوسرے لوگوں میں بھی (اِس رسول ﷺ کو تزکیہ و تعلیم کے لئے بھیجا ہے) جو ابھی اِن لوگوں سے نہیں ملے۔ ‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : یارسول اﷲ! وہ کون حضرات ہیں؟ آپ ﷺ نے جواب ارشاد نہ فرمایا تو میں نے تین مرتبہ دریافت کیا اور حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بھی ہمارے درمیان موجود تھے رسول اﷲ ﷺ نے اپنا دستِ اقدس حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ (کے کندھوں) پر رکھ کر فرمایا : اگر ایمان ثریا (یعنی آسمان دنیا کے سب سے اونچے مقام) کے قریب بھی ہوا تو ان (فارسیوں) میں سے کچھ لوگ یا ایک آدمی (راوی کو شک ہے) اسے وہاں سے بھی حاصل کر لے گا۔ ‘‘