ایرانی باکسر صدف خادم نے گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد ایران واپس ہونے سے انکار 

,

   

فرانس: ایران کی پہلی خاتون باکسر جس نے عالمی سطح پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ابھی تک فرانس میں ہی موجود ہیں ۔ جہاں اس نے پچھلے ہفتہ باکسنگ میں حصہ لیا تھا ۔ ایران میں انہیں گرفتار کر نے کی حکم جاری کردیا گیا ہے۔ چوبیس سالہ صدف خادم نے تہران میں باکسنگ کو تربیت حاصل کی او راس نے ملک میں کئی باکسنگ چیمپین میں حصہ لے چکی ہیں۔ او راب عالمی سطح پر حصہ لیتے ہوئے اس نے فرانس میں ایک باکسنگ میں حصہ لیا او رکامیابی حاصل کی ۔ لیکن ایران نے انہیں ان کے قوانین توڑنے کے جرم میں انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ۔ واضح رہے کہ ایران میں اسلامی قانون کے مطابق عورت کا جسم پورا ڈھنکا ہوا ہونا چاہئے ۔

لیکن صدف نے باکسنگ کے موقع ایک ٹی شرٹ اور ایک نہایت چھوٹی پینٹ زیب تن کی ہوئی تھی ۔ صدف خادم نے بتایا کہ میں فرانس میں ایک باکسنگ میچ میں فائٹ کررہی تھی ۔ لیکن میں اس وقت باکسنگ کاسٹیوم پہنی ہوئی تھی ۔ کاسٹیوم ایک ٹی شرٹ اور چھوٹا سا پینٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔ لیکن دنیا والوں کی نظروں میں ایک سیدھا سادھا ڈریس ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے ملک کے قانون پر بھروسہ کرتی ہو ں۔ صدف نے کہا کہ میری غلطی یہ ہے کہ میں حجاب نہیں پہنی تھی اور میں نے ایک مرد آدمی سے تربیت حاصل کی تھی ۔ صدف نے کہا کہ ایران کی جانب فوری کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا لیکن نیشنل بوکسنگ فیڈریشن نے اس جانب حکومت کی توجہ دلائی ۔ ایران باکسنگ فیڈریشن صدر حسین سوری نے کہا کہ صدف خادم ایران کی کوئی رجسٹرڈ باکسر نہیں تھیں ۔ خادم کے ٹرینر مہیا کو فون پر مسیج کر کے گرفتاری کی اطلاع دی گئی ۔