این آر سی! مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کا راستہ، بی جے پی حکومت کی مسلم مخالف تعصبیت عیاں، امریکہ میں مذہبی آزاد کے امور پر قائم ادارہ کا دعوی

,

   

واشنگٹن: امریکہ میں مذہبی آزادی کے امور سے متعلق قائم ایک وفاقی ادارہ یو ایس کمیشن آن انٹر نیشنل ریلیجنس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے دعوی کیاکہ آسام میں این آر سی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کا ایک ذریعہ و راستہ ہے۔یو ایس سی آئی آر ایف نے گذشتہ دنوں کہا کہ آسام کے ہندوستانی شہریوں کو منظوری دینے والی والی این آر سی کی حتمی فہرست سے 19لاکھ شہریوں کے نام شامل نہیں تھے۔ادارہ نے کہا کہ کئی قومی و بین الاقوامی اداروں نے تشویش ظاہر کی کہ آسام کے بنگالی مسلمانوں کو ووٹنگ کے حق سے محروم کرنے اور بڑی تعداد میں مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دینے کے لئے این آر سی کا ایک نشانہ بنایا ہے۔

این آر سی ایک رجسٹر ہے۔ جس میں تمام حقیقی ہندوستانی شہریوں کے نام شامل ہیں۔آسام میں اس رجسٹر کو از سر نو مرتب کرنے کا عمل 2013ء میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ اس کے تحت آسام کے تقریبا 3.3کروڑ لوگوں نے یہ ثابت کرنا تھا کہ وہ 24مارچ 1971ء سے پہلے ہندوستان کے شہری تھے۔ این آر سی کی حتمی فہرست 31/اگست 2019ء کو جاری کی گئی تھی۔جس میں 19لاکھ لوگوں کے نام شامل نہیں کئے گئے تھے۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے ”ایشو بریف: انڈیا“ کے نام سے رپور ٹ جاری کی، جس میں کہا گیا کہ این آر سی مذہبی اقلیتوں کونشانہ بنانے کا ایک ذریعہ ہے۔ پالیسی ماہر ہیریسن اکس نے یہ ہ رپورٹ تیار کی ہے۔ادارہ نے الزام عائد کیا کہ اگست میں حتمی فہرست جاری کرنے کے بعد بی جے پی حکومت کے اس قدم سے اس کے مسلم مخالف تعصب کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔