این ایس او گروپ میں تحقیقات کا اسرائیل کی وزرات دفاع مطالعہ کررہی ہے

,

   

اتوار کے روز مذکورہ پیگاسیس پراجکٹ نے انکشاف کیاہے کہ یہ اسپائے ویر جس کو این ایس او (پیگا سیس) نے فروخت کیاہے کی شناخت فونوں پر اافراد کو نشانہ بنانے کے لئے ازر بائجان‘ بحرین‘ میکسیکو‘ موراکو‘ راوانڈا‘ سعودی عربیہ‘ ہنگری‘ ہندوستان‘ متحدہ عرب امارات اور مزید ممالک نے خریدا ہے۔


نئی دہلی۔ وزیر دفاع بینی گنڈز نے یروشلم پوسٹ میں اس خبر کے شائع ہونے کے بعد کہ اسرائیل کی سائبر کمپنی نے غیرملکی حکومتوں کو صحافیوں او رجہدکاروں کو نشانہ بنانے کے لئے فروخت انکشاف کے بعد کہاکہ اسرائیل کی وزرات دفاع این ایس او گروپ میں تحقیقات کا مطالعہ کررہی ہے۔

ہرزیلیا نژاد کمپنی کا نام لئے بغیر تل ابیب یونیورسٹی میں سائبر ویک پر خطا ب کرتے ہوئے گنڈز نے کہاکہ ”اسرائیل کی چند ایک سائبر کمپنیوں کی جانب سے سسٹم ڈیولپ نظام کے استعمال کے متعلق حال ہی میں شائع ہونے والے باتوں سے ہم واقف ہیں“۔

اتوار کے روز مذکورہ پیگاسیس پراجکٹ نے انکشاف کیاہے کہ یہ اسپائے ویر جس کو این ایس او (پیگا سیس) نے فروخت کیاہے کی شناخت فونوں پر اافراد کو نشانہ بنانے کے لئے ازر بائجان‘ بحرین‘ میکسیکو‘ موراکو‘ راوانڈا‘ سعودی عربیہ‘ ہنگری‘ ہندوستان‘ متحدہ عرب امارات اور مزید ممالک نے خریدا ہے۔

اس تحقیقات کو 1میڈیا تنظیمیں نے انجام دیاہے جس کی قیادت پیرس نژاد غیرمنافع بخش جرنلزم کمپنی ہے اور اس کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسپانسر کیاہے۔ اس کے مرکز میں 50,000فون نمبرات جس کا تعلق صحافی‘ سینئر سیاسی قائدین او رکاروباری لوگوں سے ہے کا منکشف کیا ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ گنڈز نے زوردیا کہ یہ پالیسی کا معاملہ ہے‘ اسرائیل انتظامیہ سائبر مصنوعات کی برآمد”صرف حکومتوں‘ قانون کے دائرے میں رہ کا استعمال کرنے اور خاص طور پر جرائم کی روک تھام اور اسکی تحقیقات اور دہشت گردی کے مقصد سے استعمال“ کرتا ہے او ریہ کہ مذکورہ ملک اس طرح کے مصنوعات کی برآمدات کو کنٹرول کرتا ہے اور انٹرنیشنل درآمدات کنٹرول کے نظاموں کی تعمیل کرتا ہے۔

گنڈز نے کہاکہ ”اس نظام کو حاصل کرنے والے ممالک کو چاہئے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں۔ فی الحال ہم اس جانکاری کا مطالعہ کررہے ہیں جو اس موضوع پر شائع ہوئی ہے“۔

تحقیقات شائع ہونے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں مذکورہ وزرات دفاع نے کہا کہ اگر این ایس او گروپ کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی پائی جاتی ہے تو ”مناسب کاروائی“ کی جائے گی اور اس کے سند او رایکسپورٹ لائسنس کو ختم کردیاجائے گا۔