این ڈی اے سے اکالی دل کی علحدگی خوش آئند تبدیلی

,

   

صدر اکالی دل کو شردپوار کی مبارکباد ، زرعی بلوں پر مودی حکومت کیخلاف اپوزیشن مضبوط

ممبئی : مہاراشٹرا کے حکمراں اتحاد مہاوکاس اگاڈی کی حلیف پارٹیاں شیوسینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے بھارتیہ جنتاپارٹی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد این ڈی اے سے شرومنی اکالی دل کی علحدگی کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے ۔ پنجاب کی شرومنی اکالی دل بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے والی دوسری پارٹی ہے ۔ شیوسینا نے بھی گزشتہ سال بی جے پی سے دوری اختیار کی تھی ۔ صدر این سی پی شردپوار نے شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل کو مبارکباد پیش کی ۔ جن کی قیادت میں ان کے والد پرکاش سنگھ بادل نے این ڈی اے سے علحدہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے اکالی دل ایم پی ہرسمریت کور بادل کی بھی ستائش کی جنہوں نے لوک سبھا میں کسانوں کے بل پر رائے دہی سے قبل مرکزی وزارت سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔ کانگریس نے بھی ان بلوں پر تنقید کی ہے ۔ شیوسینا نے اکٹوبر 2019 ء میں ہی بی جے پی سے تعلقات منقطع کرلئے تھے ۔ شیوسینا نے این ڈی اے سے علحدہ ہونے شرومنی اکالی دل کے فیصلہ کی ستائش کی ہے ۔ کسانوں کے مفادات میں پارٹی کا یہ اقدام بہترین فیصلہ ہے ۔ سونیا گاندھی کی میڈیکل چیک ایپ کے بعد وطن واپسی کے ساتھ ہی بی جے پی میں ارتعاش پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے ۔ اکالی دل کی علحدگی بی جے پی کیلئے بہت بڑا دھکا ہے ۔ مودی حکومت نے گزشتہ 6 سال کے دوران اقتدار کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے ۔ اب بی جے پی کو کانگریس کی سیاسی حکمت عملی کا مزہ محسوس ہونے لگا ہے ۔ سونیا گاندھی نے زرعی بلوں کی شدت سے مخالفت کی تھی ۔ اب ان کی کوشش ثمر آور ہوئی ہے کیونکہ اکالی دل نے مودی حکومت کو دھکا پہونچایا ہے ۔ مودی حکومت کی میعاد میں یہ پہلا موقع ہے کہ وزیراعظم مودی کو رافیل جٹ طیاروں کے معاہدوں کے حوالے سے چوکیدار چور ہے کے الزامات کا سامنا ہے ۔