ایودھیا میں اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ دستوری بنچ تشکیل

   

مذہبی طور پر حساس مسئلہ، جمعرات کو چیف جسٹس کے اجلاس پر سماعت مقرر
نئی دہلی 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد اراضی کی ملکیت کے مقدمہ کی سماعت کے لئے منگل کو ایک پانچ رکنی بنچ تشکیل دی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی اس بنچ کی قیادت کریں گے جس میں جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس یو یو للت اور جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ بھی شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اِس دستوری بنچ پر 10 جنوری سے اس مسئلہ پر سماعت مقرر ہے۔عدالت عظمیٰ کے ویب سائٹ پر پیش کردہ ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’حسب ذیل مقدمات (ایودھیا اراضی تنازعہ) پر جمعرات 10 جنوری 2019 کو 10.30 بجے دن چیف جسٹس کے اجلاس پر جسٹس ایس اے بویڈے، این وی رمنا، اُدے اومیش للت اور ڈاکٹر ڈی وائی چندرا چوڑ پر مشتمل دستوری بنچ کے روبرو سماعت مقرر کی گئی ہے‘‘۔ عدالت عظمیٰ نے 4 جنوری کو کہا تھا کہ اس مسئلہ پر 10 جنوری کو مناسب بنچ کی طرف سے مزید احکام جاری کئے جائیں گے جو تشکیل دی جائے گی۔ ایودھیا کے متنازعہ مقام پر 2.77 ایکراراضی کو تین طریقوں سنی وقف بور، نرموہی اکھاڑہ اور رام لَلاکے درمیان مساویانہ طور پر تقسیم کرنے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے 2010 ء میں معلنہ فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں زائداز 14 درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔