اے اے پی منسٹر کے ہندو روایت کو چھوڑنے کے ویڈیو نے بی جے پی کو حملہ کرنے کا موقع فراہم کیا

,

   

بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کی ایک تقریب میں اے اے پی لیڈر گوتم موجود تھے جس کو دھما چکرا پرورتن دن کہاجاتا ہے۔ اس سالانہ تقریب کو ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر کے بدھ مت مذہب اختیار کرنے کے دن سے منسوب کیاجاتا ہے۔یہ بات قابل غور ہے کہ ڈاکٹر امبیڈکر ہندوازم سے علیحدگی اختیار کرلی تھی کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس مذہب کوذات پات کی بنیاد پر درجہ بندی کی وجہہ سے امتیازی سمجھا جاتا ہے۔


مذکورہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے درمیان میں اے اے پی منسٹرراجندر پال گوتم کے ایک عوامی مذہبی تبدیلی مذہب کی تقریب میں ہندو دیوی دیوتاؤں سے کنارہ کشی پر مشتمل ویڈیووائیرل ہونے کے بعد لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کی ایک تقریب میں اے اے پی لیڈر گوتم موجود تھے جس کو دھما چکرا پرورتن دن کہاجاتا ہے۔ اس سالانہ تقریب کو ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر کے بدھ مت مذہب اختیار کرنے کے دن سے منسوب کیاجاتا ہے۔یہ بات قابل غور ہے کہ ڈاکٹر امبیڈکر ہندوازم سے علیحدگی اختیار کرلی تھی کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس مذہب کوذات پات کی بنیاد پر درجہ بندی کی وجہہ سے امتیازی سمجھا جاتا ہے۔

مذکورہ اے اے پی وزیر ان ہزاروں لوگوں میں موجود تھے جنھوں نے حلف لیتے ہوئے کہاکہ ”مجھے برہما‘ وشنو او رمہیشوارا پر کوئی یقین نہیں ہے۔ او رنہ ہی میں ان کی پوجا کرتاہوں“۔ مذکورہ بی جے پی نے اے اے پی منسٹر کی شرکت پر مذمت کی او رکہاکہ یہ گوتم کا یہ اقدام ہندوازم اور بدھ مت دونوں کی توہین ہے۔

بی جے پی ایم پی منوج تیواری نے کہاکہ ”اے اے پی منسٹر نے فسادات کیلئے اشتعال دلانے کی کوشش کی ہے۔ اس وزیر کو فوری پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔ ہم ان کے خلاف ایک شکایت درج کرارہے ہیں“۔

مذکورہ بی جے پی دہلی یونٹ نے ویڈیو ٹوئٹ کیا اوراے اے پی منسٹر پر ہندوؤں کے خلاف ”زہر اگلنے“ کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ ”دیکھیں کیسے کجریوال کے وزیر ہندوؤں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ انتخابی ہندو کجریوال کا مخالف ہندو چہرہ اور اے اے پی ہر کسی کے سامنے بے نقاب ہوگئی ہے۔

مذکورہ عوام مخالف ہندو اے اے پی کو بہت جلد منھ توڑ جواب دے گی۔ شرم آنی چاہئے تم کو کجریوال“۔اپنی جانب سے گوتم نے کہاکہ ”بی جے پی مخالف قوم ہے۔ میرا یقین بدھ مت میں ہے۔ اس سے کسی کو کیاتکلیف ہے؟انہیں شکایت کرنے دیجئے۔

ائین نے ہمیں کسی بھی مذہب پر چلنے کی آزادی دی ہے۔ بی جے پی دراصل اے اے پی سے خوف زدہ ہے۔ وہ صرف ہمارے خلاف فرضی مقدمات کراسکتے ہیں“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”جو لوگ ذات پات کی سیاست کرتے ہیں وہ بزدل ہوتے ہیں‘ ان کے پاس کوئی دوسرا ایجنڈہ نہیں ہوتا۔

وہ سمجھتے ہیں ان کا ایک مذہب پر خصوصی اختیار ہے۔ وہ پوچھتے ہیں اے اے پی کارکنا ن کیوں منادرجارہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جسکو عقیدت ہوتی ہے وہ جاتے ہیں۔ مجھے بدھ مت میں یقین ہے۔ میں وہا ں جاتاہوں۔ کوئی بھی مجھے ایک مذہب پر چلنے کے لئے زبردستی نہیں کرسکتا“۔

اس تقریب کو گوتم کی تنظیم جے بھیم مشن نے منعقد کی تھا جس میں تقریبا7000کے قریب جس میں بیشتر دلت تھے بدھ مت اختیار کیاہے۔