اے بی وی پی نے امتحانات کے بارے میں چند مطالبات کو لے کر دہلی یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو میمورنڈم پیش کیا

,

   

نئی دہلی: آر ایس ایس سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے جمعہ کے روز دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو امتحانات کے طریقوں سے متعلق چند مطالبات کو لے کر ایک میمورنڈم پیش کیا۔

جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا تھا کہ اگر کوروناوائرس پھیلنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال معمول پر نہ لائے تو وہ ’کھلی کتاب‘ امتحانات کا انتخاب کرسکتی ہے۔

طالب علموں کی تنظیم نے ایک بیان میں کہا اے بی وی پی اس حقیقت سے ناراضگی کا اظہار کرتی ہے کہ اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے لئے بہت کم وقت دیا گیا تھا اور صرف ایک متبادل طریقہ تجویز کیا گیا تھا۔ اس نے مناسب حل کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مکالمہ کی سفارش کی ہے۔ باڈی نے تجویز پیش کی کہ کورس کے لحاظ سے زیادہ سے زیادہ اختیارات طلباء کو دیے جانے چاہیے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ بہت سارے طلباء نے اپنے مطالعاتی مواد کے بغیر وسط سمسٹر کے وقفے میں قومی دارالحکومت چھوڑ دیا ہے اور اس لئے یونیورسٹی کو انھیں وسائل کے مواد کو جلد فراہم کرنے کا انتظام کرنا چاہئے۔

اے بی وی پی نے کہا کہ آخری سال کے طلباء کا جائزہ روایتی طریقوں سے اگر ممکن ہو یا جدید ممکنہ اختیارات کے ساتھ کیا جائے اور انٹرمیڈیٹ سالوں کے طلباء کو ترقی دی جائے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ طلباء کا صرف نصاب کے اس حصے کے لئے جائزہ لیا جانا چاہئے جو کلاس روم کی تعلیم کے دوران مکمل ہوا تھا۔

اے بی وی پی نے مطالبہ کیا کہ اسائنمنٹ ، واوا واائس ، پروجیکٹس ، ایم سی کیو وغیرہ امتحانات کےلیے الگ طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے۔