اے پی میں 8 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیا گیا‘حقیقی پارٹیوں سے انحراف پر کارروائی

   

حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات سے عین قبل اسپیکر قانون ساز اسمبلی ٹی سیتارام نے انحراف قانون کے تحت 8 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیا ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلگودیشم کے چار چار ارکان اسمبلی کو اپنی پارٹی چھوڑکر دیگر پارٹیوں میں شمولیت پر اسپیکر نے یہ کارروائی کی ہے۔ ٹی سیتارام نے اس کارروائی کے بعد الیکشن کمیشن کو 8 نشستوں کے خالی ہونے کی اطلاع دے دی جبکہ حکومت نے نااہل قرار دینے سے متعلق گزٹ جاری کردیا ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلگودیشم کے ارکان اسمبلی نے الیکشن سے عین قبل مخالف پارٹیوں میں شمولیت اختیار کی جس کیخلاف اسپیکر سے شکایت کی گئی تھی۔ اسپیکر نے انحراف کرنے والے ارکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے موقف کی سماعت کی۔ بعد میں ارکان کو نااہل قراردینے کا فیصلہ کیا۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے باغی ارکان اسمبلی میں اے رام نارائن ریڈی، ایم چندرا شیکھر ریڈی، کے سریدھر ریڈی اور یو سری دیوی شامل ہیںجبکہ تلگودیشم کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے کرنم بلرام، وی ومشی، ایم گریدھر اور ایم گنیش کو نااہل قرار دے دیا گیا۔
ریاست کی تقسیم اور نئی ریاست آندھراپردیش کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ اس قدر بڑی تعداد میں ارکان کو نااہل قراردیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اپنے موقف کی وضاحت کے لیے بہت کم ارکان اسپیکر کے روبرو پیش ہوئے لہٰذا اسپیکر نے شکایت کی بنیاد پر فیصلہ کیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسپیکر کے فیصلے کی توثیق کی صورت میں نااہل قرار دیئے گئے ارکان الیکشن میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔ 1
مرکزی حکومت کے خلاف کانگریس کی جانب سے آج کسانوں کی ریالی
لال بہادر اسٹیڈیم تا نیکلس روڈ احتجاج
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی مخالف کسان پالیسیوں کے خلاف کسان نئی دہلی کی سرحد پر احتجاج کررہے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے احتجاجی کسانوں سے اظہار یگانگت کے لیے کل 28 فروری کو حیدرآباد میں ریالی منظم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لال بہادر اسٹیڈیم سے صبح 11 بجے ریالی کا آغاز ہوگا جو نیکلس روڈ سے گزرکر مجسمہ اندرا گاندھی کے پاس جلسہ عام میں تبدیل ہوجائے گی۔ ورکنگ پریسیڈینٹ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے بتایا کہ احتجاجی کسانوں پر حکومت کے مظالم اور انہیں دہلی میں داخلہ سے روکنے کی کوششوں کے خلاف احتجاج میں کانگریس کے علاوہ کسان تنظیموں کے قائدین حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کی پیداوار کی اقل ترین امدادی قیمت کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کا وعدہ کیا تھا۔ مودی حکومت کے وعدوں سے انحراف پر کانگریس نے حیدرآباد میں ریالی منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی مختلف اضلاع سے کسان ریالی میں شرکت کریںگے۔ اسی دوران کسان کانگریس کے صدت انویش ریڈی نے مزدوروں، سرکاری ملازموں، رضاکارانہ تنظیموں اور دانشوروں سے اپیل کی ہے کہ ریالی میں شرکت کرتے ہوئے کسانوں سے اظہار یگانگت کریں۔ 1
بی جے پی لیڈر این وی ایس پربھاکر کو دیپاداس منشی کی لیگل نوٹس
پارٹی ٹکٹ کیلئے کار کا تحفہ حاصل کرنے کی تردید
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ دیپاداس منشی نے بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی این وی ایس ایس پربھاکر کو قانونی نوٹس جاری کی ہے۔ بی جے پی قائد نے لوک سبھا چنائو میں ٹکٹ دلانے کے لیے کانگریس قائدین سے بینز کار حاصل کرنے کا دیپاداس منشی پر الزام عائد کیا تھا۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی ثبوت کے بغیر الزام عائد کیا گیا لہٰذا اندرون دو یوم الزامات کے حق میں ثبوت پیش کیا جائے۔ بصورت دیگر 10 کروڑ روپئے کا ہرجانہ کی درخواست عدالت میں پیش کی جائے گی۔ واضح رہے کہ بی جے پی قائد نے کانگریس میں ٹکٹوں کی فروخت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ دیپاداس منشی نے ٹکٹ کے لیے امیدواروں سے بینز کار کا تحفہ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ثبوت پیش کرنے کا دعوی کیا تھا۔ کانگریس قائدین کی جانب سے مطالبہ کے باوجود بی جے پی لیڈر نے ثبوت برسر عام نہیں کیا جس پر تھامس جوزف ایڈوکیٹ کے ذریعہ دیپاداس منشی نے لیگل نوٹس روانہ کی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دیپاداس منشی پردیش کانگریس کمیٹی کے اشتراک کے ساتھ کانگریس کی انچارج کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں وہ معاون انچارج کے طور پر فرائض انجام دے چکی ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کانگریس قائد اور ٹکٹ کے امیدوار نے موکل دیپاداس منشی کو بینز کار کا تحفہ نہیں دیا۔ دہلی یا کسی اور مقام پر گاڑی حوالے کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ اندرون دو یوم ثبوت پیش نہ کرنے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے 10 کروڑ ہرجانہ کا مطالبہ کیا جائے گا۔ 1
کے ٹی آر کے قافلے کو یوتھ کانگریس کارکنوں نے روک دیا
عنبرپیٹ میں احتجاج سے علاقہ میں کشیدگی
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما رائو کو آج عنبرپیٹ کے علاقہ میں یوتھ کانگریس کارکنوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ حلقہ اسمبلی عنبرپیٹ کے پارٹی کارکنوں کے اجلاس میں شرکت کے لیے کے ٹی آر جیسے ہی عنبرپیٹ پہنچے یوتھ کانگریس کے سٹی صدر ایم روہت مدیراج کی قیادت میں کارکنوں نے گاڑیوں کے قافلے کے آگے احتجاج منظم کیا۔ یوتھ کانگریس کارکن کے ٹی آر واپس جائو کے نعرے لگارہے تھے اور انہوں نے کے ٹی آر کی گاڑی کو روک دیا۔ سکیوریٹی عملہ نے احتجاجیوں کو سڑک سے ہٹانے کی کافی جدوجہد کی لیکن مقامی پولیس کی عدم موجودگی کے باعث یوتھ کانگریس کارکن احتجاج جاری رکھے ہوئے تھے۔ کچھ دور راستہ میں یوتھ کانگریس کارکنوں نے نعرے بازی جاری رکھی اس کے بعد کے ٹی آر کی کاروں کا قافلہ روانہ ہوگیا۔ احتجاج کے نتیجہ میں علاقہ میں کسی قدر کشیدگی دیکھی گئی۔ بی آر ایس مقامی کارکن بھی کے ٹی آر کی تائید میں سڑکوں پر نکل آئے۔ یوتھ کانگریس کے سٹی صدر روہت مدیراج نے کہا کہ بی آر ایس نے 10 سالہ دورِ حکومت میں بے روزگار نوجوانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی۔ سرکاری مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات نہیں کئے گئے اور نہ ہی بے روزگاروں کو ماہانہ الائونس کا وعدہ پورا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وعدوں کی تکمیل کرنے والی کانگریس حکومت پر تنقید سے کے ٹی آر کو گریز کرنا چاہئے۔ بی آر ایس قائدین کو انتباہ دینے کے لیے یہ احتجاج منظم کیا گیا۔ 1
سنکلپ یاترا کے نام پر بی جے پی پر فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کا الزام
مودی حکومت کے وعدوں کی تکمیل کی وضاحت کی جائے، کانگریس ارکان مقننہ کا مطالبہ
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) کانگریس ارکان مقننہ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی وجئے سنکلپ یاترا کے نام پر تلنگانہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا چاہتی ہے۔ رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی اور اسمبلی میں گورنمنٹ وہپ اے سرینواس نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نے تمام اضلاع میں وجئے سنکلپ یاترا کا آغاز کیا ہے۔ یاترا کے ذریعہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی جارہی ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کو فائدہ ہو۔ جیون ریڈی نے کہا کہ سنکلپ یاترا میں اشتعال انگیز تقاریر کے بجائے بنڈی سنجئے اور دیگر قائدین کو مودی حکومت کے کارنامے بیان کرنے چاہئے۔ گزشتہ 10 برسوں میں مودی حکومت نے عوام سے کئے گئے ایک بھی وعدے کی تکمیل نہیں کی ہے۔ بی جے پی کے پاس کارنامے نہیں ہیں لہٰذا سنکلپ یاترا کے ذریعہ سماج کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور لارڈ رام کے درمیان کوئی تقابل نہیں ہے لیکن بی جے پی نریندر مودی کو سیاسی فائدے کے لیے بھگوان کے طور پر پیش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ملک کی سالمیت کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن بی جے پی قائدین اندرا گاندھی اور راہول گاندھی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ بی جے پی قربانیوں کی ایک بھی مثال پیش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چنائو کے پیش نظر ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کیا گیا۔ روزانہ ہزاروں کروڑ کے پراجیکٹس کا وزیراعظم سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس کسانوں کے مسائل کی سماعت کے لیے وقت نہیں ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ غریب اور متوسط طبقات کا جینا دوبھر کردیا گیا۔ گورنمنٹ وہپ سرینواس نے بنڈی سنجئے کو مشورہ دیا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔ 1