بائیڈن کی افتتاحی تقریب سے قبل ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں ہنگامی صورتحال کا کیا اعلان

,

   

واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 20جنوری کے روز منعقد ہونے والی منتخب صدر جو بائیڈن کی افتتاحی تقریب سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں ریاستی ایمرجنسی کا اعلان کردیاہے‘ وائٹ ہاوز نے پیر نے روز یہ بات بتائی ہے۔

ایک ایسے وقت میں ایمرجنسی کا اعلامیہ جاری کیاگیاہے جو 6جنوری کے روز امریکی کاپیٹول میں موافق ٹرمپ حامیوں نے ہنگامی آرائی کرتے ہوئے فساد اور توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس ہنگامی کی وجہہ سے کم ازکم5لوگ مارے گئے تھے جس میں یوایس کاپیٹول کا ایک پولیس افیسر بھی شامل ہے


مصلح احتجاج
اسپوٹنیک کی خبر کے بموجب ایف بی ائی نے انتباہ دیاہے کہ امریکہ کے تمام 50ریاستوں بشمول درالحکومتوں جس میں یوایس کاپٹیول عمارت بھی شامل ہے پر آخری دن جب منتخب صدر بائیڈن کیاافتتاحی تقریب کے دن مصلح احتجاج ممکن ہے۔

وائٹ ہاوز کی جانب سے جاری کردہ ریلیز میں کہاگیاہے کہ ”صدر ڈونالڈ جے ٹرمپ نے اعلان کیاکہ کولمبیا کے ضلع میں پہلے سے موجود ایک ایمرجنسی کا اعلان کردیاگیاہے اور فیڈرل اسٹنٹس اضلاع میں ردعمل کے طور پر ایمرجنسی کی وجہہ سے نافذ 59ویں صدراتی افتتاحی تقریب کے پیش نظر 11جنوری سے 24جنوری 2021تک نافذ رہے گی“۔

ایمرجنسی کے اثرات کی نشاندہی کرنے کے لئے ایف ای ایم اے کو انتظامیہ مقرر کیاگیاہے۔ دی وائٹ ہاوز نے کہاکہ”ہنگامی حفاظتی اقدامات جو راست فیڈرل امداد تک محدود ہے‘ کو 100فیصد فیڈرل امداد فراہم کی جائے گی“۔

ٹرمپ کے حامیوں کے ایک گروپ کی6جنوری کے روز یو ایس کاپٹیول عمارت میں پولیس کے ساتھ جھڑپ پیش ائے تھی‘ جائیدادوں کو نقصان ہوا‘ افتتاحی تقریب کے شہہ نشین پر قبضہ کرلیاگیاتھا۔

اس وقت یہ غیریقینی صورتحال سامنے ائی تھی جب ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے الیکشن چوری کرنے کے لئے ان کے دعوی پر احتجاج کرنے کے لئے زوردیاتھا