بابری مسجد‘ رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر دی وائیر کی سرسری نظر۔ ویڈیو

,

   

یوں تو 9نومبر کے روز بابری مسجد‘ رام جنم بھومی تنازعہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ختم ہوگیا ہے‘ کیونکہ عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کردیا ہے کہ متنازعہ مقام پر مالکان حق ہندو فریقین کا ہے‘ جس کی عقیدے کے مطابق پوجا کی جانے والے بھگوان رام کی مورتی متنازعہ مقام میں ایک عارضی شیٹ میں نصب کی گئی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مورتی رکھنے کے عمل او رمسجد کو منہدم کرنے کے واقعہ کی سختی کے ساتھ مذمت کی او راس کو جرم بھی قراردیا۔تو دوسری طرف عدالت نے مسلم فریقین کو 1528سے لے کر1857تک متنازعہ مقام یعنی بابری مسجد میں نماز ادا کئے جانے کی بات کو لے کر ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام بھی قراردیا ہے۔

اس کے علاوہ عدالت نے اس بات کو بھی تسلیم کیاکہ مسجد کی تعمیر 1528میں ہوئی او راس کا انہدام 1992میں عمل میں آیا‘ عدالت نے فیصلے میں اس بات کو بھی تسلیم کیاگیا ہے کہ 1948میں مسلمانوں کوغیر قانونی طریقے سے مسجد میں نماز ادا کرنے سے روکدیاگیاتھا۔

عدالت کے احکاما ت او رفیصلے سے تو ایسا لگتا ہے کہ عدالت کے پاس اس بات کے ثبو ت موجود ہیں کہ 1857سے 1992میں مسجد کی شہادت تک مسلمانوں نے وہاں پر نماز ادا کی ہے۔

عدالت نے کچھ یوروپی سیاحوں کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ ہندو وہاں پر مسجد کے باہر چبوترے پر بھگوان رام کی پوجا کیاکرتے رہے ہیں‘ جس کا عدالت ریکارڈ سے بھی ثبو ت ملتے ہیں۔

مزید تفصیلات ویڈیو دیکھنے سے ملیں گی۔ ویڈیوضرور دیکھیں

 

YouTube video