بالاکرشنا نے کہاکہ اے آر رحمن کون ہے نہیں جانتا۔ مذاق کی سبب بنا

,

   

بالاکرشنا نے کہاکہ بھارت رتن میرے والدکی ٹھوکر کے برابر ہے
حیدرآباد۔ سینئر ٹالی ووڈ اداکار اور سیاست داں نند موری بالاکرشنا نے یہ کہہ کر تنازعہ پیدا کردیاکہ وہ اسکر جیتنے والے موسیقی کار اے آر رحمن کو نہیں جانتے ہیں اور مزید یہ کہاکہ بھارت رتن جو سب سے عظیم ہندوستانی شہری ایوارڈ ہے ان کے والد او رمتوفی اداکار سیاست داں این ٹی راما راؤ کی ٹھوکر کے برابر ہے۔

ایک تلگو نیوز چیانل کے ساتھ انٹرویو میں چہارشنبہ کے روز مذکورہ ٹی ڈی پی لیڈر نے کہاکہ مذکورہ ایوارڈ کے والد کی عظمت کے مقابلہ کا نہیں تھا‘ جو اس وقت کی ریاست آندھرا پردیش کے چیف منسٹر بھی رہے ہیں‘ اس کے بجائے ایوارڈ کی عظمت ضرور بڑھ جاتی تھی۔

بالاکرشنا نے کہاکہ ”میں سمجھتاہوں کہ بھارت رتن میرے والد کی ٹھوکر کے برابر ہے۔ میری فیملی کے ٹالی ووڈ میں تعاون کامعاوضہ کوئی ایوارڈ نہیں ہوسکتا ہے۔ لہذا ایوارڈس کو مایوس ہونا چاہئے میرے فیملی یا میرے والد کو مایوس نہیں ہونا چاہئے۔سینئر این ٹی آر کے لئے نہیں بلکہ ان لوگوں کے لئے یہ اعزاز ہے جو انہیں ایوارڈ پیش کرتے ہیں۔

وہ ایک بھارت رتن سے بھی زیادہ ہیں“۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ رحمن دس سال میں ایک کامیابی حاصل کرتے ہیں اور اس کی وجہہ سے انہیں اسکر ملا ہے۔

یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ 1993میں بالاکرشنا کی فلم ’نپو راوا‘ میں بیک گروا نڈ موسیقی رحمن نے دی ہے۔ سینئر ٹالی ووڈ اداکار اور سیاست داں نے کہاکہ ”میں نہیں جانتا کہ رحمن کون ہے۔

انہوں نے اسکر جیتا ہے اور میں اس کے بعد وہ کون ہیں نہیں جانتا۔ وہ دس سالو ں میں ایک کامیابی حاصل کرتے ہیں“۔اس تبصرے کے سوشیل میڈیا پر وائر ل ہونے کے بعد ٹوئٹر پر رحمن کے مداحوں نے طنز ومزاح کی پوسٹنگ کے ذریعہ جنگ چھیڑ دی اور بالاکرشنا کو نشانہ بنانا شروع کردیا

۔ اسی کے ساتھ بالا کرشنا کون ہے ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر گشت کرنے گا۔ ایک مداح نے ٹوئٹ کیاکہ”کسی دوسری پر تبصرے کرنے سے قبل اپنی حد تم کو دیکھنا چاہئے!“۔

وہیں ایک اورمداح نے ٹوئٹ کیاکہ ”یہ مسخرہ اداکاربالا کرشنا کون ہے“۔

بالا کرشنا کون ہے ہیش ٹیگ۔ایک اورنے بالاکرشنا کو غیرمقبول مسخرہ اداکار قراردیا اور کہاکہ دنیا کے عظیم موسیقی کار سر اے آر رحمن کی شاندار موسیقی کا عدم احترام کرنے والا ہے اور سر اے آر حمن سے اس کو معافی مانگنا ہوگا۔

بہت جلد ہی بالاکرشنا کے مداح ان کی مدافعت میں سرگرم ہوگئے اور کہنے لگے وہ اسکرین کی شان‘ دلوں پر حکومت کرنے والے ہجوم کے بھگوان اور چند ایک میں سے ہر فن کے ماہر ہیں۔