بلقیس بانو عصمت ریزی معاملے کے مجرمین کی رہائی کے خلاف ٹی ایم سی کا 48گھنٹوں کا دھرنا

,

   

احتجاجی قائدین نے خواتین کے تحفظ اور تحفظ کے معاملے میں مرکزکی مبینہ لاپرواہی کے رویہ کی مذمت کی
کلکتہ۔ترنمول کانگریس کے شعبہ خواتین نے منگل کے روز شہر میں بلقیس بانواجتماعی عصمت ریزی معاملے کے 11مجرمین کی رہائی کے خلاف48گھنٹوں طویل ایک احتجاجی دھرنا دیا اور اس کو ”شرمناک اور ناقابل قبول“ قراردیاہے۔

احتجاجی قائدین نے بشمول نارتھ 24پرگنا ضلع مغربی بنگال کے باگڈا میں بارڈرسکیورٹی فورسیس کی جانب سے ایک خاتون کی حالیہ عصمت ریزی واقعہ کے بشمول خواتین کے تحفظ اور تحفظ کے معاملے میں مرکزکی مبینہ لاپرواہی کے رویہ کی مذمت کی ہے۔

سینئر ٹی ایم سی لیڈر اور ریاستی انڈسٹری منسٹر ششی پانجا نے کہاکہ ”ملک کا قانون کہتا ہے کہ اگر کسی مجرم قیدی کے لئے معافی پر غور کیاجاتا ہے تو عصمت ریزی اوراسمگلنگ کے معاملات میں سزایافتہ کے لئے غور نہیں کیاجاتا ہے۔

ہم سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کیسے بلقیس بانو کیس کے خاطیوں کورہا کیاگیاہے۔

یہ شرمناک اور ناقابل قبول ہے“۔سال2002میں گودھرا کے بعد پیش ائے بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی معاملے اور ان کی فیملی کے سات لوگوں کے قتل میں ملوث 11مجرمین کوچھلے ماہ گجرات حکومت کی جانب سے اس کی معافی پالیسی کے تحت رہاکرنے کی منظوری دینے کے بعد جیل سے رہا کردیاگیاتھا۔

بی جے پی کی برسراقتدار مرکز اورگجرات حکومتوں کی جانب سے ان گیارہ مجرمین کو واپس جیل میں ڈالنے کے متعلق کوئی بھی کاروائی نہیں کرنے پر پانجا نے کہاکہ ”ان کی اس کاروائی سے ملک کی خواتین غیرمحفوظ اور ذلت محسوس کررہے ہیں“۔

نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئی دہلی جس کے قانون اور احکامات مرکزی وزیر داخلہ کے دائر ے اختیار میں آتے ہیں ملک میں خواتین کے لئے غیرمحفوظ شہرو ں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہاکہ ”قابل غور بات یہ ہے کہ دہلی پولیس جو مرکزی وزرات داخلہ کے تحت آتی ہے این سی آر بی کی رپورٹ پر ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے“۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سینئر ٹی ایم سی لیڈر اور منسٹر چندریما بھٹا چاریہ نے بگڈا عصمت ریزی معاملے پر مرکز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ بی ایس ایف کی ذمہ داری ملک کی سرحدوں کی نگرانی کرنا ہے‘ وہ گھناؤنے جرائم انجام دے رہے ہیں۔

کیامرکزی وزرات اس واقعہ پر رپورٹ طلب کریگی اور خاطی بی ایس ایف اہلکارو ں جو مذکورہ عورت کی عصمت ریزی کے ملزم ہیں سزا دی گی؟کیوں وہ اس مسلئے پر خاموش ہیں؟“۔

بی ایس ایف کے دو اہلکاروں کو اگست میں مغربی بنگال سے بنگلہ دیش میں مبینہ غیرسرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون کی عصمت ریزی کے الزام میں گرفتار کرلیاگیاہے۔

بھٹاچاریہ نے کہاکہ بلقیس بانوواقعہ اور ایک عورت کی بی ایس ایف جوانوں کے ہاتھوں عصمت ریزی ’ناری شکتی‘ ویمن ایمپاور منٹ کی“ بات کرنے والی مرکز میں بی جے پی حکومت کی ”منافقت“ کی عکاسی کرتی ہے