بنگال میں پناہ گزین جو71کی جنگ کے بعد ائے ہیں انہیں حق اراضی ملے گا

,

   

کالی گنج‘ کریم پور اور کھارا گا پور صد ر اسمبلی حلقوں میں ضمنی الیکشن سے ایک روز قبل ریاستی کابینہ کا یہ فیصلہ آیاہے۔

کلکتہ۔ مغربی بنگال کی حکومت نے پیر کے روز فیصلہ لیاہے کہ ان پناہ گزینوں کو حق اراضی دیا جائے گا جو 1971کی بنگلہ دیش جنگ کے بعدائے ہیں اور اب بھی اس زمین پر رہے ہیں جو ریاست سے مرکز سے منسوب ہے یاخانگی مالکوں کی ہے‘

یہ مرکزی حکومت کے نیشنل راجسٹرار برائے شہریت(این آر سی) کے ہندوستان بھر میں لانے کے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلے کے جواب کے طور پر ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہاکہ ”یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اب بھی کئی پناہ گزینوں کی فیملی کے پاس اپنے ذاتی زمین نہیں ہے۔

کچھ لوگ ریاستی حکومت کی اراضی پر مقیم ہیں‘ یا پھر مرکزی حکومت کی او رپھر کچھ خانگی مالکان کی اراضی پر رہ رہے ہیں۔ تقریبا1.25لاکھ فیملی کے قریب ایسے ہیں۔

ہماری جانچ میں پتہ چلا ہے کہ 55,000مرکزی حکومت کی اراضی پر ہیں جبکہ13,353ریاستی حکومت کی اراضی پر مقیم ہیں“۔

انہو ں نے کہاکہ سرکاری اور خانگی اراضی پر قائم تمام پناہ گزینوں کی کالونیوں کی رقبہ تین ایکڑ پر ہے جس کو باقاعدہ بنایا جائے گا۔انہو ں نے کہاکہ ”کئی لوگوں کے پاس زراعی اراضی بھی ہے۔

سابق میں بھی ریاستی حکومت نے94پناہ گزینوں کی کالونیوں کو باقاعدہ بنایا ہے (پچھلے دودہوں میں) جو ریاستی حکومت کی اراضی پر تھی“۔

بنرجی نے کہاکہ ”مگر کئی ایسی کالونیاں ہیں جو مرکزی یا خانگی مالکوں کی اراضی پر ہیں۔ کئی مرتبہ انہیں خالی کرنے کی نوٹس بھی بھیجی گئی ہے۔

ہم نے فیصلہ لیاہے کہ اس اراضی کو ہم حاصل کرلیں گے اور اس مسلئے کودیکھیں گے“۔کالی گنج‘ کریم پور اور کھارا گا پور صد ر اسمبلی حلقوں میں ضمنی الیکشن سے ایک روز قبل ریاستی کابینہ کا یہ فیصلہ آیاہے۔

پہلے دو حلقہ نارتھ دھنا جا پور او رنادیہ ضلع میں ہیں جو بالترتیب بنگلہ دیش سرحدسے لگے ہوئے ہیں۔ دونوں میں 1971کے بعد بنگلہ دیش سے آنے والے خاندانوں کی بڑی تعداد مقیم ہے