بنگال وزرا کی گرفتاری کے بعد سی بی ائی دفتر پہنچیں ممتا

,

   

کلکتہ۔مذکورہ سی بی ائی نے پیر کے روز کلکتہ میں ٹی ایم سی قائدین فرہاد حکیم‘ سبراتا مکھرجی اور مدن مترا کے علاوہ سابق پارٹی لیڈر سوان چٹرجی کو ناراڈا خفیہ اپریشن معاملہ میں گرفتار کرلیاہے‘ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سیاسی قائدین کے کمیرہ میں پیسے لیتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ کاروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب مرکزی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مذکورہ خفیہ اپریش ٹیپس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرنے والی ہے۔

مذکورہ چاروں قائدین پیر کی صبح کلکتہ کے نظام پیالس میں واقع سی بی ائی دفتر پہنچے۔ جیسے ہی ان کی گرفتاری خبریں پھیلنے لگیں‘ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی دیگر قائدین کے ہمراہ سی بی ائی دفتر پہنچ گئیں۔

سی بی ائی نے مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر سے رجوع ہوکر حکیم‘ مکھرجی‘ مترا اور چٹرجی کے خلاف کاروائی کی ہدایت مانگی‘ ان کا کہنا ہے کہ سال2014میں جب یہ جرم پیش آیاتھا‘ مبینہ کمیشن کے وقت کے دوران یہ چاروں وزرا تھے

دھنکر نے ان چاروں پر کاروائی کے لئے منظوری دیدی جس کے پیش نظر سی بی ائی نے اپنی چارج شیٹ کو قطعیت دی اور ان کی گرفتاری کے لئے اقدامات کئے ہیں۔

حکیم‘ مکھرجی‘ او رمترا حالیہ اختتام پذیر ہونے والے انتخابات میں دوبارہ ٹی ایم سی کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں‘ وہیں مکھرجی جس نے ٹی ایم سی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی‘دونوں خیموں سے تعلقات بنائے ہوئے ہیں۔

مذکورہ خفیہ اپریشن ناراڈا ٹی وی نیوز چینل کے سمیول متھوز نے2014میں انجام دیاتھا جس نے ٹی ایم سی منسٹرس‘ ایم پیز اور اراکین اسمبلی جیسے لوگوں کو ایک فرضی کمپنی کی حمایت کرنے کے لئے پیسے لیتے ہوئے دیکھایاگیاتھا۔

مغربی بنگال میں 2016کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل ان ٹیپس کو منظرعام پر لایاگیاتھا۔ سال2017میں کلکتہ ہائی کورٹ نے اس خفیہ اپریشن میں سی بی ائی جانچ کے احکامات دئے تھے۔