بنگال کے لئے بی جے پی کا بڑا منصوبہ‘ لوک سبھا انتخابات سے قبل ’جن سمپرک ابھیان‘ کی شروعات

,

   

بی جے پی بنگال ڈویثرنل ضلع بوتھ سطح کی تمام کمیٹیوں کی تشکیل نو کے لئے کام کررہی ہے
نئی دہلی۔ سال2019کے لوک سبھا انتخابات میں ٹی ایم سی کو سخت مقابلہ دینے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اگلے سال منعقد ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر بڑے پیمانے پر عوام تک پہنچانے کے لئے ایک بہترین پروگرام ترتیب دینے کی تیاریوں میں دیکھائی دے رہی ہے۔

اپنے اس کام میں بی جے پی ’جن سمپرک ابھیان“ کی شروعات کریگی جس کے تحت پارٹی کے تمام قائدین اور کارکنان عوام سے ملاقات کریں گے اور مرکز ی کی کامیابیوں کا پروپگنڈہ کریں گے وہیں حکومت کی کارکردگی پر عوام سے اس کی رائے بھی مانگیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی ریاست میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال کو سامنے لائے گی۔مغربی بنگال لوک سبھا میں اپنی سیٹوں میں اضافہ کی غرض سے مذکورہ پارٹی بنگال منڈل اور بوتھ سطح پر اپنی ساری ناکامیوں کو دور کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ”اس کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی مارچ‘ اپریل میں عوامی رابطہ پروگرام کی شروعات کریگی۔ اس کی تیاریاں او رمنصوبہ سازی اب جاری ہے“۔

پارٹی کے اعلی ذرائع کے مطابق بی جے پی بنگال ڈویثرنل ضلع بوتھ سطح پر تمام کمیوٹیوں کی دوبارہ تشکیل پر کام کررہی ہے۔ذرائع نے کہاکہ ”بی جے پی کے اہم ذرائع کے مطابق مذکورہ پارٹی بنگال ڈویثرنل ضلع بوتھ سطح پر کمیوٹیوں کی تشکیل جدید پر کام کررہی ہے۔

جہاں کہیں بھی غیرمتاثر کن کارکردگی ہے اس کو درست کرنے کے لئے کام کیاجارہا ہے۔ بوتھ اور منڈل سطح کے چہروں میں تبدیلیاں ائیں گے“۔پارٹی 21جنوری کے روز ریاست میں ایک ایکزیکٹیو میٹنگ رکھے گی جس میں پارٹی کے مستقبل کے منصوبے پر بات چیت ہوگی اور اس کو قطعیت دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ”فی الحال تنظیم میں پیدا شدہ خلا ء کو بھرتے ہوئے بنیادی کام کئے جارہے ہیں“۔

پارٹی کی لوک سبھا پریاس یوجنا کے لوک سبھا حلقوں میں قیام کاکام مختلف مرکزی وزراء کو دیاگیاہے۔

وہ مرکزی وزیربشمول دھرمیند رپردھان‘ سمرتی ایرانی‘ پنکج چودھری‘ سادھوی نرنجن جیوتی ہیں۔ ان تمام کو چار کے قریب لوک سبھا سیٹیں دی گئی ہیں جہاں پر وہ دورہ کریں گے اور اجلاس منعقد کریں گے۔

مجوزہ ایام میں جے پی نڈا‘ امیت شاہ دور ہ کریں گے۔ بڑی مایوسی 2019کے لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال میں دیکھنے کوملی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جس نے 2014میں صرف دوسیٹوں پرجیت حاصل کی تھی اس نے 18سیٹوں پرجیت حاصل کی۔ اسی طرح برسراقتدار ترنمول کانگریس جس نے 2014میں 42میں سے 34سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی وہ 22سیٹوں پر جیت حاصل کرسکی ہے