بنگلورو۔مجالس مقامی نے 31اگست کے روز گنیش چتروتی کے لئے گوشت پر امتنا عائد جاری کیاہے

,

   

کانگریس کے بموجب بومائی حکومت کی عوام سے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے حربوں میں سے یہ ایک ہے۔
مذکورہ بروہاٹ بنگلورو مہانگر پالیکا(بی بی ایم پی) نے 31اگست کے روز مجوزہ 10روزہ گنیش چتروتی تہوار کے پیش نظر ایک گوشت پر امتناع عائد کیاہے۔ امتناع بی بی ایم پی حدود کے اندر تمام علاقوں پر قابل اطلاق ہوگا۔

انیمل ہسبنڈری جوائنٹ ڈائرکٹر کی جانب سے کنڈا میں ایک سرکولر جاری کیاگیاہے۔ اس میں کہاگیاہے کہ ”اگست31کو گنیش چتروتی کرناٹک بھر میں منائی جارہی ہے۔

اسدن بنگلورو میں بی بی ایم پی حدود میں انے والے تمام علاقو ں میں سختی کے ساتھ گوشت کے فروخت اورجانوروں کے ذبیحہ پر پابندی رہے گی“۔ بنگلورو انتظامیہ کی جاب سے نافذ اس طرح کا یہ دوسری مرتبہ امتناع ہے۔

اس سے قبل 19اگست کے روز شری کرشنا جنم اشٹمی کے موقع پر جانوروں کا ذبیحہ اور گوشت کی فروخت پرامتناع عائد کیاگیاتھا۔

بی جے پی قائدین کی جانب سے اس کوہندو تہواروں کے دوران گوشت پر امتناع کا عمل کہاجارہا ہے وہیں کرناٹک کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیو اکمار نے اس کو ریاستی حکومت کی جانب سے تیار کی جانیو الی غیر ضروری کی سازش قراردیا ہے۔

کانگریس لیڈر ناصر حسین کے بموجب بومائی حکومت کی عوام سے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے حربوں میں سے یہ ایک ہے۔نیوز 18سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”وہ ایسا کررہی ہیں تاکہ لوگوں کی توجہہ ہٹاسکیں۔

اس طرح کاسرکولر بھیجنے کے بجائے بی بی ایم پی کو شہر کے سیلاب اور گڑہوں کھڈوں کے مسائل پر توجہہ دیناچاہئے۔ گوشت پر امتنا ع زیادہ اہم ہے یاپھر محفوظ سڑکیں‘ اور موثر ڈرنیج نظام؟“۔