بنگلورو پولیس نے راجستھان میں نفرت انگیز تقریر کے لئے راجہ سنگھ پر کیامقدمہ درج

,

   

انہو ں نے کہاتھا کہ تلنگانہ اسمبلی کا حصہ رہنے پر وہ شرمسار ہیں اور ”اے ائی ایم ائی ایم اراکین اسمبلی کاتعقب کرنا اورانہیں گولی مارنا“ان کی خواہش ہے۔


بنگلور پولیس کے سائبر کرائم یونٹ نے چہارشنبہ کے روز تلنگانہ کے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے خلاف راجستھان کے بھیلواڑہ میں ایک مبینہ تقریر کے ضمن میں زیرایف ائی آر درج کی ہے۔

راجستھان کے بھیلواڑ میں یکم اکٹوبر کے روز ایک تقریب میں راجہ سنگھ نے کہاتھا کہ تلنگانہ اسمبلی کا حصہ رہنے پر وہ شرمسار ہیں اور ”اے ائی ایم ائی ایم لیڈر اکبرالدیا اویسی اور اس ک پارٹی کے سات اراکین اسمبلی کاتعقب کرنا اورانہیں گولی مارنا“ان کی خواہش ہے۔

راجہ سنگھ نے کہاتھا کہ ”جب میں تلنگانہ اسمبلی کو جاتا تو میری سیدھی جانب اویسی کا چھوٹا بل ڈاگ(اسدالدین اویسی کے چھوٹے بھائی اکبرالدین اویسی کے لئے استعمال کیا) اور اس کے سات اراکین اسمبلی بیٹھتے ہیں۔

بعض اوقات میری خواہش ہوتی ہے میں ان کاتعقب کروں اور انہیں گولی ماردوں۔مگر میں ایسا کرنے سے مجبور تھا“۔

بنگلورو نژاد لاء اینڈ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی شکایت کی بنیاد پر ایف ائی آر درج کی گئی ہے جس نے فوری طور پراقلیتوں کو نشانہ بنانے اور تشدد کی وکالت کرنے والی اشتعال انگیزنفرت انگیز تقریر کے خلاف کاروائی کا مانگ کرتا ہے۔

ایف ائی آر میں کہاگیا ہے کہ اس نے ائی ٹی ایکٹ کے متعدد فعات کی خلاف ورزی کی ہے۔

بنگلورو پولیس اب راجستھان پولیس کے ساتھ اشتراک کررہی ہے تاکہ اس معاملے میں مزید تحقیقات کرسکے اور ضروری کاروائی کی جاسکے۔

پولیس نے ائی پی سی دفعات 153اے‘509‘ 153بی‘ 295اے‘298اور 505(2)کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔

مذکورہ گوشہ محل کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو سوشیل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو میں شان رسالت ؐ میں گستاخی کے خلاف پچھلے سال اگست میں گرفتار کیاگیاتھا۔