بوفورس نے کانگریس کو غرق کیا، رافیل سے مودی اُبھریں گے

,

   

لوک سبھا میں رافیل مسئلہ پر بحث، وزیر دفاع کا جواب ، سیتارامن نے میرے سوالوں کا جواب نہیں دیا : راہول گاندھی

نئی دہلی 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع نرملا سیتارامن نے آج الزام عائد کیاکہ کانگریس پارٹی ملک کو گمراہ کررہی ہے۔ رافیل معاہدہ پر جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ بوفورس اسکام نے کانگریس کو غرق کردیا تھا لیکن رافیل پوری شان کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کو دوبارہ اقتدار پر لائے گا۔ لوک سبھا میں رافیل مسئلہ پر بحث کا تقریباً دو گھنٹے تک طویل جواب دیتے ہوئے سیتارامن نے نکتہ بہ نکتہ رافیل کی تفصیلات پیش کی اور اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیا۔ لڑاکا طیارہ کی قیمت اور اِس کی خریداری کے لئے آفسیٹ کنٹراکٹ دینے کے بارے میں بھی اُنھوں نے وضاحت کی۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ کانگریس نے اِس معاہدے کو روک دیا تھا، جب وہ اقتدار میں تھی تو یہ معاہدہ نہیں کرسکی کیوں کہ اِسے معاہدے کے عوض رقم نہیں ملی۔ کانگریس نے قومی سلامتی کو نظرانداز کرتے ہوئے رافیل میں رشوت خوری کی کوشش کی تھی۔ وزیر دفاع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے پانچ سالہ دور حکومت میں دلالوں کے بغیر کام کاج کیا گیا ہے اور قومی مفاد میں ہی رافیل معاہدہ کیا گیا۔ میں بوفورس کے تعلق سے بات کرنا نہیں چاہتی لیکن یہ رافیل معاہدے جیسا نہیں ہے۔

بوفورس نے اُنھیں ڈبودیا لیکن رافیل مودی کو واپس اقتدار پر لائے گا اور نئے ہندوستان کی جانب پیشرفت ہوگی۔ ملک سے رشوت کا خاتمہ ہورہا تھا اور کانگریس اسکامس میں گھری ہوئی ہے۔ سیتارامن کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہاکہ وزیر دفاع نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیئے۔ اصل موضوع پر آنے کے بجائے اُنھوں نے کانگریس کے اندر ہی خرابیاں ٹٹولنے کی کوشش کی۔ سیتارامن نے لوک سبھا میں اپنی طویل جوابی تقریر میں ایسی کوئی بات واضح نہیں کی جس سے ہمارے بنیادی سوال کا جواب مل سکے۔ رافیل معاہدے پر میں نے کئی سوالات کئے تھے۔ اِن میں سے ایک کا بھی جواب نہیں دیا گیا۔ اِن سوالوں میں سے ایک سوال یو پی اے دور حکومت میں کئے گئے معاہدے کو منسوخ کرنے سے متعلق تھا۔ راہول نے الزام عائد کیاکہ وزیراعظم مودی نے یو پی اے دور کے تمام معاہدوں کو منسوخ کرکے رافیل کے لئے نیا معاہدہ کرلیا۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آخر طویل مذاکرات کے بعد اِس معاہدہ کو منسوخ کیا گیا۔ جن لوگوں نے مذاکرات میں حصہ لیا اِن میں ایرفورس سربراہ، وزیر دفاع، سکریٹریز، ایرفورس عہدیدار بھی شامل تھے۔ جب وزیراعظم (منموہن سنگھ) کی بائی پاس سرجری ہوئی تھی۔ اُس وقت کیا ایرفورس کے عہدیداروں نے اِس معاہدے کی مخالفت کی تھی، آپ اِس کا ہاں یا نہ میں جواب دیں۔ سیتارامن نے لمبی تقریر ضرور کی ہے لیکن میرے سوالوں کو چھوڑ دیا۔ اصل موضوع پر آنے کے بجائے وزیر دفاع نے ڈرامہ بازی شروع کردی اور مجھ پر الزام عائد کیاکہ میں حکومت کی توہین کررہا ہوں اور دروغ گوئی سے کام لے رہا ہوں۔ آج کے اِس موضوع پر پارلیمنٹ میں بحث ہورہی ہے لیکن وزیراعظم پارلیمنٹ نہیں آسکتے۔

رام مندر کی تعمیر میں کانگریس حائل
رکاوٹیں کیوں کھڑی کی جارہی ہیں، راہول سے سمرتی کا سوال
امیٹھی،4جنوری(سیاست ڈاٹ کام)کانگریس پر اجودھیا میں رام مندر مسئلے پر رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے جمعہ کو کہا کہ کانگریس صدر راہول گاندھی کو عقیدے سے جڑے اس موضوع پر اپنی پارٹی کا موقف واضح کرنا چاہئے ۔کانگریس صدر راہول گاندھی کے پارلیمانی حلقے امیٹھی کے ایک روزہ دورے پر پہنچی ایرانی نے امیٹھی رائے بریلی سرحد پر واقع سلون اسمبلی حلقے میں کہا کہ رام مندر کے مسئلے پر وزیراعظم نریندر مودی پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ حکومت اس مسئلے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے وکیل سپریم کورٹ میں عقیدے سے جڑے اس مسئلے پر رکاوٹ کھڑی کررہے ہیں۔اس بات کا جواب راہول گاندھی کو دینا ہے کہ کانگریس مندر بنانے کے مسئلے پر رکاوٹ کیوں پیدا کررہی ہے ۔کانگریس کے صدر پر طنز کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘مدھیہ پردیش میں اترپردیش کے لوگوں کو روزگار نہ دئے جانے کے فیصلے پر راہول چپ کیوں ہیں۔راہول کی خاموشی یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ وہ یو پی کے نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتے ۔راہول گاندھی نے مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ کے بیان کی تردید کیوں نہیں کی۔’’

جیٹلی نے رافیل پر کچھ نہیں کہا :راہول
نئی دہلی4جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر رافیل طیارہ سودے پر پارلیمنٹ میں بحث سے راہ فرار اختیار کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ بحث میں ان کی جگہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی اس مسئلے بولتے ہیں اور رافیل سے منسلک سوالات کا جواب دینے کے بجائے انہیں گالی دیتے ہیں ۔مسٹر گاندھی نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں کو بتایا کہ رافیل مسئلے پر لوک سبھا میں بحث ہو رہی ہے لیکن مسٹر مودی بحث میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ وزیراعظم کی جگہ وزیرخزانہ ارون جیٹلی سامنے آئے اور انہوں نے رافیل کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘مسٹر جیٹلی نے رافیل پر کوئی جواب نہیں دیا ہے بلکہ مجھے گالی دی ہے ’’۔کانگریس کے صدر نے کہا ہے کہ مسٹر جیٹلی کاانہیں گالی دینے کا جواز نہیں ہے ۔ انہیں گالی نہیں دینی چاہئے ،بلکہ سوالات کا جواب دینا چاہئے تھا۔