بہار کی سیاسی زمین پر سرخ پرچم لہرانے ’پانچ سورما ‘ بے چین

   

1999 ء کے بعد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بہار سے بائیں بازو کی جماعتوں کا کوئی امیدوار پارلیمنٹ نہیں پہونچا

پٹنہ: بہار میں آنے والے لوک سبھا انتخابات میں انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا الائنس) کے اتحادی بائیں بازو کی جماعت کے پانچ سورما تقریباً 25 سال سے کھوئی ہوئی ’سیاسی زمین ‘ پر ’سرخ پرچم‘ لہرانے کے لیے بے چین ہیں۔سال 1999 کے بعد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بہار سے بائیں بازو کی جماعتوں کا کوئی امیدوار پارلیمنٹ نہیں پہنچا ہے ۔ 1999 کے لوک سبھا انتخابات میں بائیں بازو کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے 9، مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) نے دو سیٹ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ ۔لیننسٹ (سی پی آئی ۔ ایم ایل) نے 23 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ بھاگلپور سے سی پی آئی (ایم) کے امیدوار سبودھ رائے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پربھاس چندر تیواری کو شکست دے کر لوک سبھا پہنچے تھے ۔ اس الیکشن میں سی پی آئی اور سی پی آئی (ایم ایل) کو کوئی سیٹ نہیں ملی۔ سی پی آئی (ایم) کے ٹکٹ پر الیکشن جیتنے والے سبودھ رائے بائیں بازو کی پارٹی کے آخری ایم پی تھے ۔ اس کے بعد 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں بھی بائیں بازو کا کھاتہ بہار میں نہیں کھلا۔بہار لوک سبھا انتخابات 2024 ء کے لیے انڈیا اتحاد کی اتحادی جماعتوں میں سیٹیں تقسیم ہوگئی ہیں۔ سیٹوں میں تال میل کے تحت کانگریس نو، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) 26 پر اور بائیں بازو کی پارٹیاں پانچ سیٹوں پر الیکشن لڑیں گی۔ بائیں بازو میں شامل (سی پی آئی۔ایم ایل) آرا، کاراکٹ اور نالندہ، (سی پی آئی) بیگوسرائے اور (سی پی آئی۔ایم) کھگڑیا سیٹ سے الیکشن لڑے گی۔ سی پی آئی (ایم ایل) نے آرہ پارلیمانی حلقہ سے بھوجپور ضلع کے تراری اسمبلی کے ایم ایل اے سداما پرساد، کاراکٹ سے سابق ایم ایل اے راجہ رام سنگھ اورنالندہ پارلیمانی حلقہ سے پٹنہ ضلع کے پالی گنج سے ایم ایل اے سندیپ سوربھ کواپنا امیدا بنائے جانے کا اعلان کیا۔ اسی طرح بیگوسرائے سیٹ پر سی پی آئی نے بیگوسرائے ضلع کی بچھواڑہ سیٹ سے تین بار جیت چکے سابق ایم ایل اے اودھیش رائے کو پارٹی امیدوار بنایا ہے ، جبکہ کھگڑیا سیٹ سے سی پی آئی (ایم) نے سابق ایم ایل اے یوگیندر سنگھ کے بیٹے اور وبھوتی پور کے ایم ایل اے اجے کمارکے بھائی سنجے کمار الیکشن لڑیں گے ۔
سنجے کمار کھگڑیا سے سی پی آئی (ایم) کے ضلع سکریٹری ہیں۔ سنجے کمار پہلی بار لوک سبھا کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار کی انتخابی میدان میں اگر بائیں بازو کی پارٹی کے امیدوار این ڈی اے اتحاد میں شامل سیاست دانوں کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ 25 سال بعد بہار میں کھوئی ہوئی سیاسی زمین پر بائیں بازو کا ‘سرخ پرچم’ بلند کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔