بیروت میں دو روز سے جاری احتجاج میں زخمیوں کی تعداد 450 ہوگئی

   

بیروت ۔ 20 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں میں اتوار کے روز 70 افراد زخمی ہو گئے۔ جس کے بعد گزشتہ دو روز سے جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 450 کے ہو گئی ہے۔اکتوبر سے جاری ان مظاہروں کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان مظاہروں میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں جو سیاست دانوں کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بدعنوان اور نااہل سیاست دن ملک کے بڑھتے ہوئے اقتصادی بحران کے ذمہ دار ہیں۔اتوار کی شام سینکڑوں مظاہرین بارش کے باوجود بیروت کے مرکزی حصے میں اکھٹے ہوئے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے پارلیمنٹ کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر رکھا تھا اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔مسلسل دوسرے دن بھی درجنوں مظاہرین نے باڑ کے پیچھے کھڑے ہوئے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کرتے ہوئے ‘انقلاب انقلاب’ کے نعرے لگائے۔ جن پر قابو پانے کیلئے پانی کی بوچھاڑوں کے بعد ربڑ کی گولیاں استعمال کیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ریڈ کراس کے کارکنوں نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں 70 کے قریب لوگ زخمی ہوئے جن میں سے 30 کو علاج کے لیے ہاسپٹل لے جایا گیا۔سرکاری خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ربڑ کی گولیاں لگنے سے دو صحافی بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک مقامی ٹیلی ویڑن چینل الجدید کا کیمرہ مین تھا۔زیادہ تر مظاہرین نے بارش سے بچنے کے لیے برساتیاں پہن رکھی تھیں یا چھاتے لیے ہوئے تھے۔مظاہرے میں شامل ایک 34 سالہ شخص معازن نے بتایا کہ ہم ان سیاست دانوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ وہ نہ تو ہماری بات سنتے ہیں اور نہ ہی ان کے پاس ہمیں دینے کے لیے کچھ ہے۔