بیرونی ملک ہندوستان پر تنقید کے حوالے سے شاہ کاراہول پر لفظی حملہ’اپنے اباؤ ادجداد سے سیکھیں‘۔

,

   

شاہ نے گجرات کی عوام سے 2024کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کرنے اور ریاست کے تمام 26پارلیمانی حلقوں پرپارٹی کی جیت کو یقینی بنانے پر زوردیاہے۔


پٹن۔ اپنے حالیہ بیرونی دورے کے دوران ہندوستان پر تنقید کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو مورد الزام ٹہرایا اور گاندھی پر زوردیاکہ وہ اپنے اباؤ اجداد کے نقش قدم پر چلیں جنھوں نے شاہ کے مطابق ہمیشہ ملک کی وقار کواونچا رکھا ہے۔

گجرات کے ضلع پٹن میں سدھپور میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے نریندرمودی ایڈمنسٹریشن میں آنے والے راہول گاندھی پر مسلسل ہندوستان کے خلاف بولنے کا الزام لگایا اہم تبدیلیوں ملک میں لانے کے باوجود ہندوستان کے خلاف بولنے کا مورد الزام ٹہرایاہے۔مرکز میں مودی حکومت کے نوسالوں کی تکمیل کے موقع پر منعقدہ ایک ریالی میں شاہ نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت اور اس کے اندر’سینگول“ نصب کرنے کی گاندھی کی مخالفت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

شاہ کی ناراضگی راہول گاندھی کے حالیہ امریکی دورے پر تھا‘ جہاں پر انہوں نے ہندوستانی تارکین وطن سے با ت چیت کی تھی۔ بتایاجارہا ہے کہ اپنے اس دورے کے دوران گاندھی نے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف تنقیدیں کی‘ اورپرزور انداز میں کہاکہ ہندوستان ایک ”ہندو راشٹر“ بن رہا ہے۔ا

س کے جواب میں شاہ نے گاندھی کے تبصروں کو ’بدقسمتی‘قراردیتے ہوئے کہاکہ کانگریس لیڈر کوخود پر شرم آنی چاہئے۔شاہ نے کہاکہ ”راہول بابا کویہ دیکھناچاہئے کہ ہندوستان کی عوام ان پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے۔کسی محب وطن فرد کو بیرون ملک اپنے ہی ملک کی سیاست پر تنقید نہیں کرنی چاہئے“۔

پارلیمنٹ میں وزیراعظم کی تقریر میں رکاوٹ ڈالنے اوراسکی مسلسل مخالفت کرنے والے کانگریس قائدین پر نکتہ چینی کرتے ہوئے شاہ نے وزیراعظم نریند ر مودی کی تعریف کی کہ مودی نے ”ترقی کی سیاست“ کی نئی روایت شروع کی ہے۔

شاہ نے راہول گاندھی کے ایودھیا میں رام مندر اورارٹیکل 370کی برخواستگی پر موقف کو بھی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

اسبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تعمیر تکمیل کی طرف ہے شاہ نے بھگوام رام کے ایک عالیشان مندر کی تعمیر کی ستائش کی ہے۔وزیراعظم مودی کے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے شاہ نے ان کے ایڈمنسٹریشن کوششوں کی ستائش کی جس کے تحت دلتوں‘ پسماندہ اور قبائیلی طبقات کی زندگیوں میں تبدیلی ائی ہے۔

سابق وزیراعظم من موہن سنگھ اور سابق کانگریس صدر سونیاگاندھی کی سابقہ دس سالہ معیادت او رمودی کے ایک دہے طویل دور حکومت کے درمیان کے فرق پر بھی انہوں نے رکیک حملے کئے جس کے متعلق ان کا دعوی ہے کہ وہ بدعنوانی‘ معاشی تباہی‘ دہشت گردی اور خراب لاء اینڈ آرڈر کادور تھا۔شاہ نے کہاکہ اس کے برعکس مودی کے دور نے عصری‘ محفوظ ہندوستان جس کی راہ سماجی بہبود کاراستہ کی قیادت کی ہے۔

شاہ نے گجرات کی عوام سے 2024کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کرنے اور ریاست کے تمام 26پارلیمانی حلقوں پرپارٹی کی جیت کو یقینی بنانے پر زوردیاہے۔