بینک فراڈ کے معاملات میں ہندوستان بھر کے 100مقامات پر سی بی ائی کے دھاوے

,

   

شکایت کردہ بشمول انڈین اورسیز بینک‘ یونین بینک آف انڈیا‘ بینک آف بڑوڈا‘ پنجاب نیشنل بینک‘ اسٹیٹ بینک آف انڈیا‘ ائی ڈی بی ائی‘ کنارا بینک‘ انڈین بینک اور سنٹرل بینک آف انڈیاہیں


نئی دہلی۔ مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) نے جمعرات کے روزنے 11ریاستوں اور یونین ٹریٹریوں میں 30سے زائد بینک فراڈجو3700کروڑ پر مشتمل ہے کہ ضمن میں 100سے زائد مقامات پر دھاوے کئے ہیں۔

بیان کے مطابق مذکورہ تلاشی فراڈ کرنے والوں کو ملک بھر کے قومی بینکوں سے حاصل شکایت کے بعد پکڑنے کے مقصد سے شروع کی گئی خصوصی مہم کا حصہ ہے۔

شکایت کردہ بشمول انڈین اورسیز بینک‘ یونین بینک آف انڈیا‘ بینک آف بڑوڈا‘ پنجاب نیشنل بینک‘ اسٹیٹ بینک آف انڈیا‘ ائی ڈی بی ائی‘ کنارا بینک‘ انڈین بینک اور سنٹرل بینک آف انڈیاہیں۔


شہروں او رٹاؤنس میں تلاشی
کانپور‘ دہلی‘ غازی آباد‘ ماتھرا’نوائیڈا‘ گروگام‘ چینائی‘ تھروارور‘ ویلور‘ تریپورہ‘ بنگلورو‘ گنٹور‘ حیدرآباد‘ بیلاری‘ وڈوڈرا‘ کلکتہ‘ ویسٹ گودواری‘ سورت‘ ممبئی‘ بھوپال‘ نیماڈا‘ تروپتی وشاکھاپٹنم‘ احمد آباد‘ راج کوٹ‘ کرنال‘ جئے پور‘ اور سری گنگانگر جیسے شہروں او رٹاؤنس میں یہ تلاشی کی گئی ہے۔

مذکورہ تلاش کے ذریعہ متعدد ناقابل اعتراض دستاویزات او ردیگر میٹریل اور عصری شواہد کو تحویل میں لیاگیاہے۔مذکورہ بیان میں کہاگیاہے کہ ”سی بی ائی کو مختلف بینکوں سے دھوکہ دہی‘ فنڈس کی تبدیلی‘ فرضی اور جھوٹے دستاویزات داخل کرنے‘ جھوٹے اداروں جنھوں نے قرض حاصل کیا ہے کہ شکایتیں وصول ہوئی ہیں۔

این پی اے ایس کی وجہہ سے ذکورہ ایسے اداروں پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیاگیاہے‘ جس کی وجہہ سے پبلک سیکٹر بینکوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرناپڑرہا ہے“۔

سی بی ائی نے مقدمات درج کرکے اس کی مناسبت سے تحقیقات کا آغازکردیاہے