بی آر ایس، بی جے پی ایک جیسی جماعتیں: محمد علی شبیر

   

حیدرآباد پارلیمانی حلقہ میں مجلس اور کانگریس کے درمیان مفاہمت کی افواہیں مسترد
کاماریڈی۔13اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گورنمنٹ ایڈوائزر محمد علی شبیر نے کاماریڈی میں سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حیدرآباد پارلیمانی نشست پر مجلس اتحاد المسلمین اور کانگریس کے درمیان کسی قسم کی مفاہمت نہیں ہوئی ہے، کانگریس پارٹی حیدراباد کے پارلیمانی نشست پر اپنا امیدوار ٹھہرائے گی اور کل تک امیدوار کے نام کا اعلان کر دیا جائے گا، کانگرس پارٹی قائدین کی جانب سے مفاوت کے افواہوں کی شبیر علی نے تردید کی ۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو ریلوے کی تعمیر پر مجلس کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ یہاں کے منتخب نمائندے ہیں جس کی وجہ سے ان کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے لیکن انتخابات میں کسی قسم کی مفاہمت نہیں ہوئی ہے، لوک سبھا انتخابات فاشسٹ اور سیکولر جماعتوں کے درمیان ہے لہذا دستور کے تحفظ کے لیے سیکولر جماعت کو ووٹ دینا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی واحد سیکولر جماعت ہے جو دستور کے تحفظ کے لیے ملک گیر سطح پر جدوجہدکر رہی ہے۔ بی جے پی واضح طور پر دستور میں چھیڑ چھاڑ کرنے بدلنے کا اعلان کر رہی ہے اور جمہوریت کی بقا کے لیے کانگریس کا ساتھ دینا بے حد ضروری ہے لہذا پارلیمانی انتخابات میں ہر شخص اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکلے اور اپنا قیمتی ووٹ کانگریس کے حق میں استعمال کریں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ بی آر ایس بی جے پی ایک جیسی جماعت ہے اور بی آر ایس اپنے اقتدار کے دور میں کئی دھاندلیاں کی ہے، فون ٹیپنگ کے معاملے کے بعد کئی چیزوں کی حقیقت واضح ہو گئی ہے، فون پر شوہر اور بیوی کے درمیان ہوئی بات کو بھی ٹیاپنگ کی گئی اور ضمنی انتخابات میں سرکاری گاڑیوں میں روپیوں کو منتقل کیا گیا اس بات کا اعتراف عہدہ داروں کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ماہ رمضان میں کاروبار کرنے والے افراد کو رات بھر دکانیں، ہوٹل کھلے رکھنے کی اجازت دی تھی اور اس کا اعلان میں خود کیا تھا جس کی وجہ سے عوام کو بے حد راحت حاصل ہوئی جس پر محمد علی شبیر نے حکومت سے بالخصوص چیف منسٹر ریونت ریڈی سے اظہار تشکر کیا۔